حال ہی میں NDTV کو اڈانی گروپ کے وشو پردھان کمرشیل (VCPL) کو اپنی اکوِٹی پونجی کے 99.5 فیصد شیئر کی منتقلی کے بعد چینل کو بہ ضابطہ طور پر اڈانی گروپ کی جانب سے تحویل میں لے لیا گیا تھا۔
اینکر رویش کمار کو ہدف تنقید بناتے ہوئے جرنلسٹ سُشانت سنہا نے ایک ٹویٹ شیئر کیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا استعفیٰ ان سے لے لیا گیا ہے۔ سنہا نے اپنے ٹویٹ میں لکھا،’پوری قوت نریندر مودی کا کریئر ختم کرنے میں لگانے والے مسیحا کمار کا خود کا کریئر ختم ہو گیا۔ سنا ہے استعفیٰ لے لیا گیا ہے۔ مسیحا کمار، اس کے چمپوؤں اور اس کے چمچ حامیوں کے لیے دکھ کی گھڑی جو 2014 سے شروع ہوئی تھی اس کے ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آتے۔ مالک انھیں قوت بخشے‘۔
جلد ہی، ان کا ٹویٹ 6.5K سے زیادہ ری ٹویٹس اور 34K لائکس کے ساتھ وائرل ہو گیا۔
فیکٹ چیک
بعض مخصوص کی-ورڈ سرچ کرنے پر DFRAC ٹیم کو رویش کمار کے آفیشل یوٹیوب چینل کا ایک ویڈیو ملا۔
مذکورہ ویڈیو میں خود رویش کمار کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے،’میں نے NDTV سے استعفیٰ دے دیا ہے‘۔
علاوہ ازیں کئی میڈیا ہاؤسز نے اس خبر کو کور کیا ہے۔ دی ہندو کی ایک رپورٹ جس کا عنوان ہے،’سینئر صحافی اور ریمن میگسیسے ایوارڈ یافتہ رویش کمار نے NDTV سے استعفیٰ دے دیا‘ میں بتایا گیا ہے کہ ’NDTV گروپ کی چیئرپرسن سپرنا سنگھ نے اپنے ساتھیوں کو ایک ای میل میں مبینہ طور پر کہا: رویش نے NDTV سے استعفیٰ دے دیا ہے اور استعفیٰ فوری اثر سے نافذ العمل کرنے کی درخواست کو قبول کر لیا گیا ہے‘۔
نتیجہ
وشو پردھان کمرشیل کے ذریعے چینل کو تحویل میں لیے جانے کے کچھ وقت بعد رویش کمار نے NDTV سے استعفیٰ دے دیا۔ اس لیے، سُشانت سنہا کا یہ دعویٰ کہ ’ان کا استعفیٰ لے لیا گیا ہے‘ گمراہ کن ہے کیونکہ رویش کمار نے خود استعفیٰ دیا ہے‘۔