سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ نوجوان ایک نوجوان پر چاقو سے حملہ کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو دہلی کا ہے، جہاں ایک ہندو نوجوان کو دو مسلمان نوجوانوں نے چاقو سے حملہ کر کے ہلاک کر دیا۔ سوشل میڈیا یوزرس یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ ہندو نوجوان کو اس لیے قتل کیا گیا کیونکہ اس کی بہن کے ساتھ مسلم نوجوانوں نے چھیڑ چھاڑ کی تھی، جس کی اس نے مخالفت کی تھی۔
انکُر نامی یوزر نے کیپشن کے ساتھ ایک دعویٰ شیئر کیا:’ایک ہندو لڑکا-’منوج پانڈے‘ (15 سال) کی پٹیل نگر میں اسلامی جہادیوں نے اپنی بہن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے کے سبب چاقو سے مار کر قتل کر دیا۔ ہندوستان میں مغل 2.0‘۔
وہیں سدرشن نیوز کے چیف ایڈیٹر سریش چوہانکے نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔ انہوں نے اسے کیپشن دیا،’ایک 15 سالہ شخص، منوج نیگی کو چاقو مار کر قتل کر دیا گیا کیونکہ اس نے اپنی بہن سے چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کی تھی۔ جہادیوں نے کچھ دن پہلے اسی علاقے کے پاس نتیش جاٹ کو پیٹ پیٹ کر قتل بھی کر دیا تھا‘۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کی غرض سے DFRAC ٹیم نے InVid ٹول کی مدد سے گوگل پر ویڈیو کو چند کی-فریم میں تبدیل کیا۔ اس کے بعد انھیں ریورس سرچ کیا۔ ٹیم کو دینک بھاسکر کی جانب سے پبلش ایک آرٹیکل ملا۔ آرٹیکل کا عنوان- ’چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے پر بھائی کی چاقو مار کر قتل، ویڈیو: ملزم نابالغ ہلاک‘۔
مضمون میں مزید کہا گیا ہے،’دہلی کے پٹیل نگر میں ایک نابالغ لڑکے کو دو نابالغ لڑکوں نے قتل کر دیا۔ چند روز قبل جان کی بازی ہارنے والے لڑکے کی بہن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تھی۔ بھائی نے مخالفت کی تو اسے چاقو سے گھونپ کر قتل کر دیا گیا۔ یہ پوری واردات سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گئی۔
یہ واردات جمعہ کی شام کو ہوا۔ لڑکا کمپیوٹر کوچنگ پڑھ کر واپس آرہا تھا۔ وہ اپنے گھر کے قریب والی گلی سے گذر رہا تھا کہ دو لڑکوں نے اسے گھیر لیا اور واردات کو انجام دیا۔ دونوں ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مزید ریسرچ کرنے پر ٹیم کو زی نیوز کی ایک اور رپورٹ ملی۔ ویڈیو کی سرخی ہے،’ دہلی: بینچ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے پر لڑکے کا قتل کرنے والے دو افراد کو پولیس نے دبوچ لیا‘۔
رپورٹ میں پولیس کے حوالے سے کہا گیا ہے،’تفتیش کے دوران دونوں نابالغ ملزمان نے انکشاف کیا کہ وہ مقتول کی بہن کو چھیڑتے تھے۔ کچھ روز قبل مقتول نے انھیں اپنی بہن سے دور رہ کر اِسمَیک مارنے کی وارننگ دی تھی۔ بدلا لینے کے لیے دونوں نے منوج کو پکڑ کر چاقو گھونپ کر اسے مار ڈالا۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ 28 اکتوبر کو پٹیل نگر پولیس اسٹیشن میں اطلاع ملی کہ ایک لڑکے کو بے دردی سے چاقو مارا گیا ہے۔ پولیس کی ایک ٹیم کو موقع پر بھیجا گیا اور زخمی منوج کمار نیگی کو سردار پٹیل اسپتال لے جایا گیا، جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
رپورٹ میں واقعہ کے کسی فرقہ وارانہ اینگل کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔
نتیجہ:
DFRAC سے واضح ہے کہ منوج نیگی کو چاقو مارنے والے دو نابالغ مسلمان نہیں ہیں۔ دونوں ملزمان اور مقتول کا تعلق ایک ہی کمیونٹی سے ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔
دعویٰ: دہلی میں ایک ہندو لڑکے کو دو مسلمانوں نے چاقو گھونپا
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن