راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ بھارت میں بہت سے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کر رہی ہے۔ راہل کی تعریف اس بات کے لیے بھی ہو رہی ہےکہ وہ 52 سال کی عمر میں بھی کتنے فٹ اور متحرک ہیں کیونکہ وہ نہ صرف کنیا کماری سے جموں و کشمیر تک پورے بھارت میں پیدل مارچ کر رہے ہیں بلکہ جس طرح سے وہ کشتی کرتے ہیں، پُش اپ وغیرہ کرتے ہیں۔
اس درمیان سوشل میڈیا پر راہل گاندھی کی تصویروں کی بھرمار ہے، جن میں ان کے چہرے پر بڑھی ہوئی داڑھی نظر آ رہی ہے۔ لوگ اس کے لیے ان کا مذاق اڑا رہے ہیں اور راہل گاندھی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے طنزیہ تبصرے بھی کر رہے ہیں۔
ایک ویریفائیڈ یوزر سُرجیت داس گپتا، جو اپنے ٹویٹر کے مطابق sirfnews.com کے کو-فاؤنڈر ہیں، لکھتے ہیں،’انہوں نے ایک نوجوان آئیکن کے طور پر بیچنے کی کوشش کی۔ کام نہیں کیا۔ انہوں نے نرم فریق پیش کرنے کے لیے پالتو جانور، پی ڈی کو بیچنے کی کوشش کی۔ لوگوں نے پدی کا شوربہ بنایا۔ انہوں نے بارش کی کوشش کی۔ بہہ گیا۔ وہ اب بڑھاپے کی جانب گامزن ہیں۔ یہ اندازہ لگانے کے لیے کوئی ’مارکس‘ بھی ناکام نہیں ہوگا‘۔
ایک دیگر یوزر نے لکھا،’موئی جی جھولا لے کر نکلے یا نہ نکلے یہ ضرور فقیر بن نکل لے گا۔ بہت جلد ہی۔
اس تصویر کو کئی دیگر یوزرس کی جانب سے مختلف کیپشن کے تحت شیئر کیا گیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل تصویر کی حقیقت جاننے کی غرض سے DFRAC ٹیم نے اسے ریورس امیج سرچ کیا اور اسے 18 اکتوبر 2022 کو کانگریس پارٹی کے آفیشیل ہینڈل کا ایک ٹویٹ پایا، جس میں لکھا گیا ہے،’ایک مجاہد جیسی روح، ایک سنت جیسی مسکراہٹ۔ آج اس کے پیچے پورا ہندوستان ہے۔ بھارت جوڑو یاترا‘۔
دونوں تصویروں میں واضح فرق دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ وائرل ہونے والی تصویر میں داڑھی اور بال بڑھے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں، لیکن اصل تصویر میں تقابلی طور پر کم اضافہ ہوا ہے۔
نتیجہ:
راہل گاندھی کی وائرل تصویر ڈیجیٹل طور پر بنائی گئی ہے، اس لیے یہ فیک ہے۔