آندھرا پردیش میں شرپسند عناصر کی جانب سے ایک قدیم مندر کو منہدم کرنے کے بارے میں سوشل میڈیا سائٹس پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔
تصویریں شیئر کرتے ہوئے یوگی یوگیش اگروال نامی یوزر نے کیپشن دیا–’جہادیوں نے آندھرا پردیش میں قدیم مندر کو منہدم کر دیا۔ جاگو ہندوؤں، جاگو آزاد بھارت میں ایسا ہو رہا ہے‘۔
اس بیچ کئی دیگر یوزرس بھی اسی طرح کا ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کا تجزیہ کرنے کی غرض سے DFRAC ٹیم نے پہلے InVID ٹول کی مدد سے ویڈیو کو مختلف کی-فریم میں تبدیل کیا پھر ان کی-فریم کو انٹرنیٹ پر ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ٹیم کو انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ آندھر پردیش کے گُنٹور میں تناؤ تب بڑھ گیا، جب کچھ لوگوں نے مسجد بنانے کے لیے ایک درگاہ کو منہدم کرنے کی کوشش کی۔ مقامی لوگوں نے اس کی مخالفت کی۔ جس کے بعد پولیس حکام نے دخل دیا اور صورتحال کو سنبھالا۔
حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال اب پُر امن ہے۔
اس واقعہ کو انڈین ایکسپریس نے یہ کور کیا جسے یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRACکے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا یوزرس کا یہ دعویٰ کہ ایک قدیم مندر کو گرا کر مسجد بنانے کا دعویٰ گمراہ کن ہے، کیونکہ وہاں درگاہ کے کسی حصے کو منہدم کرکے مسجد بنانے کی کوشش کی جا رہی تھی اور جب حالات بگڑے تو پولیس نے کنٹرول کیا۔
دعویٰ: مسلمانوں نے آندھرا پردیش میں مسجد بنانے کے لیے ایک قدیم مندر کو کیا منہدم
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن