سوشل میڈیا پر کسی ہندی اخبار کی کٹنگ (نیوز) کی ایک تصویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں سرخی دی گئی تھی،’ گجرات اور ہماچل پردیش کا الیکشن بی جے پی نے ای وی ایم ہیکنگ سے جیتا ہے-ٹی ایس کرشن مورتی سابق الیکشن کمشنر‘۔
وائرل نیوز کٹنگ کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا– گجرات اور ہماچل پردیش کا الیکشن، بی جے پی نے ای وی ایم ہیکنگ سے جیتا ہے- ٹی ایس کرشن مورتی سابق الیکشن کمشنر، ہم آپ ہی نہیں الیکشن کمشنر رہ چکے شخص کا کہنا ہے! #BanEVM‘۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال کے لیے DFRAC ٹیم نے اس بابت سب سے پہلے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ویب سائٹ وزٹ کیا۔ یہاں ہمیں اس سلسلے میں ایک پریس ریلیز ہاتھ لگی۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی اس پریس ریلیز میں متذکرہ بالا دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ ای وی ایم ہیکنگ کے بارے میں سابق سی ای سی، ٹی ایس کرشن مورتی کو ذمہ دار ٹھہرانے والی انٹرنیٹ پر پبلش فرضی خبروں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے نوٹس میں آیا ہے کہ کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمس/انٹرنیٹ پر ای وی ایم ہیکنگ کے بارے میں ایک پرانی فیک نیوز پھیلائی جا رہی ہے۔ 21 دسمبر 2017 کی ایک خبر میں ہندوستان کے سابق چیف الیکشن کمشنر ٹی ایس کرشن مورتی نے کہا تھا کہ ایک مخصوص پارٹی نے ای وی ایم کو ہیک کرکے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ اس غلط معلومات کو پہلے خود سابق چیف الیکشن کمشنر نے خارج کر دیا تھا، کچھ شرپسندوں کی جانب سے یہ خبر دوبارہ سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔
اس جھوٹی خبر کی تردید کرتے ہوئے مسٹر کرشن مورتی نے ایک بار پھر ایک بیان جاری کرکے کہا ہے،’یہ میرے علم میں لایا گیا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے ایک ہندی اخبار میں پبلش ایک فرضی خبر کو فعال کیا جا رہا ہے اور اسے پھر سے پبلش کیا جا رہا ہے جیسےکہ میں برتاؤ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشنی، ای وی ایم کی اعتماد کے بارے میں شبہ ظاہر کر رہا ہوں۔ یہ آئندہ انتخابات میں غلط نظریہ عام کرنے کے لیے مکمل جھوٹ اور شرارت ہے۔ میں دوہرانا چاہوں گا کہ ای وی ایم سب سے قابل اعتماد ہے اور مجھے اس کی اثر انگیزی اور ایقان کے بارے میں کوئی شبہ نہیں ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین در حقیقت ہمارے ملک کا فخر ہے اور اس کے اعتماد کے بارے میں کوئی شک نہیں ہو سکتا ہے‘۔
کمیشن کے حکم پر سی ای او دہلی کی جانب سے آئی پی سی کی دفعہ 500 (ہتک) اور عوامی نمائندگی کے قانون کی دفعہ 128 (ووٹنگ کی رازداری قائم رکھنا)، 134 (الیکش کے سلسلے میں سرکاری ذمہ داری کی خلاف ورزی) کے تحت ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ اس معاملے میں تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور الیکشن کے بارے میں غلط نظریہ گڑھنے کے لیے فرضی خبر اپلوڈ کرنے والے شر پسندوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل اخبار کی نیوز کٹنگ کی تصویر فیک ہے کیونکہ ای سی، ٹی ایس کرشن مورتی نے ایسا بیان نہیں دیا ہے، یہی سبب ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پریس ریلیز جاری کرکے مطلع کیا ہے کہ وہ اس دعوے کی تردید کرتے ہیں۔
دعویٰ: بی جے پی نے ای وی ایم ہیکنگ سے گجرات اور ہماچل پردیش کے انتخابات جیتے ہیں۔
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: فیک