مہاراشٹر کے بارامتی سے رکن پارلیمنٹ اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی رہنما سپریا سولے کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر جم کر وائرل ہو رہی ہے، جس میں انھیں وزیر اعلیٰ کی کرسی پر براجمان دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر میں ان کے ساتھ سابق کابینی وزیر راجیش ٹوپے اور این سی پی کے رہنما دلیپ والسے پاٹل بھی نظر آ رہے ہیں۔
اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے شیو سینا کی ترجمان شیتل مہاترے نے اپنے ٹویٹ میں مراٹھی زبان میں لکھا،’ہا فوٹو بگھا.. کون کون کوناچیکھورچیور بسلیَم؟‘ یعنی دیکجھیے یہ تصیور…کون کس کی کرسی پر بیٹھا ہے؟‘۔
علاوہ ازیں کئی دیگر یوزر نے بھی اس تصویر کو شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل تصویر کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC نے پہلے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہم نے اس تصویر کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ترجمان کلائیڈ کراسٹو کے ٹویٹر پوسٹ میں پایا۔
کلائیڈ کراسٹو نے اپنے ٹویٹ میں دونوں تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ @sheetalmhatre1 کی جانب سے پوسٹ کی گئی محترمہ سپریا سولے کی تصویر، ان کی شبیہ خراب کرنے کے واضح ارادوں کے ساتھ ایک فوٹوشاپڈ/ایڈیٹیڈ تصویر ہے۔ @MahaCyber1, @MumbaiPolice کو فوراً کاروائی کرنی چاہیے۔ #SheetalMhatre کو محترمہ سولے سے معافی مانگنی چاہیے اور ٹویٹ کو ہٹانا چاہیے یا @NCPspeaks قانونی چارہ جوئی کرے گی۔
علاوہ ازیں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما پرشانت سدام راؤ جگتاپ نے بھی ٹویٹ کرکے شیتل مہاترے سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مراٹھی میں لکھا،’مِندھے گروپ کی ڈرپوک تائی، برائے کرم نیچے دی گئی تصویر کو دیکھیں۔ ایک خاتون رکن پارلیمنٹ کے بارے میں ایک تصویر کو مارف (ایڈٹ) کرکے قابل اعتراض مواد پبلش کرنے کے لیے غیر مشروط معافی مانگیں @MahaCyber1 @DGPMaharashtra‘۔
وہیں تصویر کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے، ادیتی نالاوڈے نے بتایا کہ ملک کے وزیر اعظم عزت مآب نریندر مودی نے 23 اپریل 2021 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کووڈ-19 کی تدابیر کے بارے میں بتایا۔ متذکرہ میٹنگ میں ریاست کے مہا وکاس اگھاڑی کے اس وقت کے وزیراعلیٰ عزت مآب ادھو ٹھاکرے صاحب نے ورشا کی سرکاری رہائش گاہ سے حصہ لیا اور متذکرہ میٹنگ میں وزیر صحت راجیش ٹوپے اور عزت مآب وزیراعلیٰ دلیپ ولسے-پاٹل نے حصہ لیا۔ وزارت۔ اس وقت کی تصویر ہے۔
اس کے علاوہ اگلے ٹویٹ میں انہوں نے لکھا،’ محترمہ رکن پارلیمنٹ سپریا تائی سپریا_سولے کی استعمال کی گئی تصویر سنہ 2022 میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ایک پروگرام کی ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ وائرل تصویر فیک ہے کیونکہ تصویر کو ایڈٹ کیا گیا ہے۔