سوشل میڈیا پر اکثر فیک اور گمراہ کن خبریں وائرل ہوتی رہتی ہیں۔ یوزرس، حقیقت جانے بغیر انھیں شیئر کرتے رہتے ہیں۔اسی نوعیت کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں ایک مولانا کو بی جے پی اور آر ایس ایس کی حکمرانی میں ہندوستان کے طاقتور ہونے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو طالبان کے چیف سیکرٹری کا ہے۔
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا،’طالبان نے خود اعتراف کیا کہ بھارت میں آر ایس ایس اور بی جے پی زیادہ طاقتور ہیں، جب تک بھارت میں بی جے پی رہے گی کوئی ملک اس پر حملہ نہیں کرسکتا۔ اگر بھارت پر حملہ کرنا ہے تو پہلے بی جے پی کو ہٹاؤ، اس ویڈیو کو دیکھیے کہ طالبان کے چیف سیکرٹری نے پاکستان میں کیا کہا، @BJP4India @RSSorg #Jai_Shri_Ram‘۔
وہیں کئی دیگر یوزرس بھی یہی دعویٰ کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کا فیکٹ چیک کے لیے، ہم نے پہلے DFRAC کی لائبریری کی میں سرچ کیا۔ ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو پہلے بھی وائرل ہو چکا ہے اور DFRAC نے 9 جنوری 2022 کو اس ویڈیو کو فیکٹ چیک کیا تھا۔ جسے آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
ہمارے فیکٹ چیک کے مطابق یہ ویڈیو طالبان کے چیف سیکرٹری کا نہیں بلکہ اسلام آباد میں رہنے والے پاکستان کے ایک سیاسی تجزیہ کار خالد محمود عباسی کا ہے۔ عباسی اس ویڈیو میں بھارت کی سیاسی صورتحال کا تجزیہ کر رہے ہیں۔ یہ ویڈیو 3 اگست 2021 کو خالد محمود عباسی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ وائرل ویڈیو میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی تعریف کرنے والا شخص پاکستان کا ایک سیاسی تجزیہ کار ہے، جسے طالبان کا چیف سیکرٹری بتایا جا رہا ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے کیا جانے والا دعویٰ غلط ہے۔
دعویٰ: طالبان نے مانا- بی جے پی-آر ایس ایس کے دور میں بھارت بنا طاقتور
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن