سوشل میڈیا پر ایک مسجد کے شہید کیے جانے کی تصویر اس دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے کہ یہ ہریانہ کے ضلع فرید آباد میں واقع بلال مسجد ہے؛ جسے انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی قرار دے کر گرایا جا رہا ہے۔ 18 اگست 2021 کو اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے عاصمہ پروین نامی ایک ٹویٹر یوزر نے لکھا،’فرید آباد، ہریانہ کی برسوں پرانی بلال مسجد کو غیر قانونی قرار دے کر شہید کر دیا گیا۔ باقی افغانستان میں طالبان ظالم اور سخت گیر ہے‘۔
فیکٹ چیک:
وائرل تصویر کے ساتھ ساتھ اس دعوے کا فیکٹ چیک کرنے کے دوران سامنے آیا کہ فرید آباد کے گاؤں کھیری میں بلال مسجد کو مسمار کیا گیا تھا، جس کا ویڈیو فیس بک پر پوسٹ کیا گیا ہے۔
دراصل، سپریم کورٹ کے حکم کے بعد، بہت سے مذہبی مقامات، جو کمیونٹی مقامات یا سرکاری زمین پر بنائے گئے تھے، انھیں ہٹایا گیا تھا۔ اسی سلسلے میں انتظامیہ نے بلال مسجد کو بھی ہٹایا تھا۔ اگرچہ عاصمہ کی پوسٹ درست ہے لیکن ان کی جانب سے نصف ویڈیو شیئر کیا گیا ہے اور اس طرح آدھا-ادھورا ویڈیو ڈال کر فرقہ واریت کو ہوا دینا، مذموم حرکت ہے۔