19 ستمبر 2021 کو فیس بک پر سوشل میڈیا یوزرس نے کافی مواد کے ساتھ ایک گرافیکل امیج پوسٹ کرنا شروع کر دیا۔ ان پوسٹ میں دعویٰ کیا گیاکہ بھارتی فوج میں ایک مسلم ریجیمنٹ تھی جس نے 1965 کی بھارت-پاک جنگ میں پاکستان کے خلاف لڑنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد اسے ختم کردیا گیا۔ یہی دعویٰ کئی دیگر یوزرس نے سوشل میڈیا پر کیا ہے۔
اسی طرح کی ایک تصویر ٹویٹر پر بھی پوسٹ کی گئی ہے، جسے ٹویٹر پر اسے ایک ہزار سے زائد لائکس مل چکے ہیں۔
فیکٹ چیک:
جب ہم نے سوشل میڈیا پر کیے گئے اس دعوے کی جانچ-پڑتال شروع کی تو ہم نے سب سے پہلے انڈین آرمی میں مسلم ریجیمنٹ کی معرفت انڈین آرمی کی ویب سائٹ وزٹ کیا، لیکن ہمیں وہاں ایسا کچھ بھی نہیں ملا۔ اس پر مزید سرچ کرنے کے بعد ہمیں ٹائمس آف انڈیا میں ہندوستانی فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل سید عطا حسنین کا لکھا ہوا ایک آرٹیکل بھی ملا، جس میں اس دعوے کے بارے میں وسیع طور پر بات کی گئی ہے اور مذکورہ دعوے کی مکمل تردید بھی کی گئی ہے۔ ان کے مضمون کے مطابق مسلمان ہمیشہ سے بھارتی فوج کا حصہ رہے ہیں اور مسلمان فوجیوں نے ملک کے لیے بہادری کے لاتعداد کارنامے انجام دیے ہیں۔ انہوں نے اپنے اس آرٹیکل میں ایک اور سنگین الزام لگایا کہ اس غلط معلومات کا ذمہ دار پاکستان ہے، جو بھارت میں بدامنی پھیلانا چاہتا ہے۔
چونکہ بھارتی فوج میں مسلم ریجیمنٹ کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے، اس لیے یہ دعویٰ جھوٹا اور فیک ہے۔ اور سماج میں نفرت کے ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں۔