انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو اس دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے کہ سری نگر میں کچھ لوگوں نے ایشیا کپ 2022 میں پاکستان سے بھارت کو شکست ملنے کے بعد پٹاخے پھوڑ کر جشن منایا۔ اس ویڈیو کو سب سے پہلے سدرشن نیوز نے کیپشن "سری نگر میں پاکستان کے سامنے بھارت کی ہار پر منائی گئی خوشی، پھوڑے گئے پٹاخے۔ ان سپولوں کا مکمل صفایا یقینی بنایا جانا ضروری ہے#INDvsPAK #AsiaCupT20‘۔
ٹویٹ کے آرکائیو ورژن کو دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ ٹویٹ 4 ستمبر کو شام 6:15 پر پوسٹ کیا گیا تھا۔ غور طلب ہے کہ میچ 4 ستمبر کو شام 7 بجے کے بعد شروع ہوا تھا۔
اسی طرح ’سدرشن نیوز‘ کے صحافی ساگر کمار نے بھی شام 6 بجکر 26 منٹ پر اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا،’پاکستان کی جیت پر سری نگر میں جم کر ہوئی آتش بازی‘۔ ٹویٹ کا آرکائیوڈ ورژن یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک دیگر یوزر نے اس کیپشن کے ساتھ–’#بھارت میں چھپے دیش دروہی (غدارِ وطن) #سری نگر میں جم کر ہوئی آتشبازی‘ ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔
فیس بک پر بھی اسی دعوے کے ساتھ یہ ویڈیو وائرل ہوا تھا۔
فیکٹ چیک
DFRAC فیکٹ چیک تجزیہ میں، ٹیم کو سری نگر پولیس کے ویریفائیڈ اکاؤنٹ کا ایک ٹویٹ ملا جس میں ساگر کمار کے ٹویٹ پر تنقید کی گئی تھی۔ ٹویٹ میں لکھا تھا،’پرانے ویڈیو کو سرکولیٹ کر کے فیک نیوز اور سنسی مت پھیلاؤ۔ کہیں سے بھی اس طرح کی کوئی خبر نہیں ملی#FakeNewsAlert‘۔
علاوہ ازیں ٹویٹ میں یہ بھی واضح طور پر لکھا تھا،’یہ ویڈیو نواکدل چوک کا ہے جو نصف دہائی پرانا ہے۔ پرانے ویڈیو کو پھیلا کر فیک نیوز اور سنسنی خیزی نہ پھیلائیں۔ کہیں سے بھی اس طرح کوئی اطلاع نہیں ملی#FakeNewsAlert‘۔
اس کے بعد ساگر کمار نے ویڈیو کو ڈیلیٹ کر دیا، لیکن ایک ٹویٹ پوسٹ کیا جس میں لکھا تھا،’کل سری نگر کا ایک ویڈیو غلطی سے ٹویٹ ہو گیا تھا۔ جب مجھے معلوم ہوا کہ یہ فیک ہے تو اسے ڈلیٹ کر دیا گیا۔ لیکن کتنا درد ہے ان لوگوں میں دیکھو کیسی کیسی زبان استعمال کر رہے ہیں‘۔
نتیجہ
اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ویڈیو پرانا ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔کل کے میچ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کے بعد سری نگر میں ایسا کوئی جشن نہیں منایا گیا۔