Skip to content
دسمبر 2, 2023
  • Facebook
  • Instagram
  • Twitter
  • Youtube
DFRAC_ORG

DFRAC_ORG

Digital Forensics, Research and Analytics Center

Primary Menu
  • Home
  • Fact Check
    • Election
    • Health
    • Conflict Zone
  • Hashtag Scanner
  • Hate
  • News
  • Podcasts
  • Opinion
  • About
    • About us
    • Contact us
    • Our Team
    • Non-Partisanship-Policy
    • Privacy Policy
    • Resources
    • Collaborations
  • हिन्दी
  • English
  • اردو
Live
  • Fact Check
  • Featured
  • Misleading

فیکٹ چیک: کیا انگریز حکومت کے کہنے پر گاندھی جی نے سبھاش چندر بوس سے استعفیٰ مانگا تھا؟

Mobeen Ahmad ستمبر 8, 2022 1 min read

نیتا جی سبھاش چندر بوس اکثر سوشل میڈیا سائٹس پر موضوعِ بحث بنے رہتے ہیں۔ نیتا جی کے بارے میں طرح طرح کے دعوے کیے جاتے ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ برطانوی حکومت کے کہنے پر گاندھی جی نے سبھاش چندر بوس سے استعفیٰ مانگا تھا۔

We_Support_Pushpendra_Kulshrestha نامی یوزر نے فیس بک پر پشپیندر کلشریشٹھ کا تقریباً 11 منٹ کا ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا،’#گاندھی نے #سبھاش چندر بوس سے استعفیٰ مانگا تھا #pushpendra #pushpendrakulshreshtha  #pushpendrakulshretha #कुलश्रेष्ठ #स्पीच۔‘

Post Link

اسی طرح دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی یہی دعویٰ کیا گیا ہے۔

کچھ نیتا جی کے بارے میں…

نیتا جی سبھاش چندر بوس 23 جنوری 1897 کو کٹک، اڈیشہ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد جانکی ناتھ بوس کٹک شہر کے مشہور وکیل تھے، انہوں نے کٹک کی میونسپل کارپوریشن میں طویل عرصے تک کام کیا اور وہ بنگال اسمبلی کے رکن بھی رہے۔ برطانوی حکومت نے انہیں رائے بہادر کا خطاب دیا تھا۔

سبھاش چندر بوس نے کلکتے میں کانگریس کے سب سے بڑے رہنما دیش بندھو چترنجن داس کی تحریک پر کانگریس سے وابستہ ہوئے۔ وہ چترنجن داس کو اپنا سیاسی گرو مانتے تھے۔ کچھ ہی دنوں میں نیتا جی کو نوجوان آئیکن کے طور پر دیکھا جانے لگا۔ 1923 میں، وہ بھارتیہ یُوَک کانگریس کے صدر کے ساتھ ساتھ بنگال کانگریس کے سیکرٹری بھی منتخب ہوئے۔ بہت جلد سبھاش چندر بوس کا شمار ہندوستان کی جنگ آزادی کے سرکردہ اور بڑے رہنماؤں میں ہونے لگا۔

فیکٹ چیک:

وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال کے لیے، ہم نے کچھ خاص کی-ورڈ کی مدد سے انٹرنیٹ پر سرچ کیا۔ نتیجتاً ہمیں مختلف میڈیا ہاؤسز کی جانب سے پبلش بہت سے مضامین اور رپورٹس ملے۔

20-21 فروری 1939کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس وردھا میں ہوا۔ صحت کی وجہ سے نیتا جی اس میں نہیں پہنچ سکے۔ انہوں نے سردار پٹیل سے سالانہ اجلاس تک اسے ملتوی کرنے کو کہا۔ گاندھی جی سے اپنی خواہش کے مطابق ایک ورکنگ کمیٹی قائم کرنے کی درخواست بھی کی لیکن گاندھی جی نے اسے قبول نہیں کیا۔

راج کھنہ کی کتاب ’آزادی سے پہلے، آزادی کے بعد‘ کے حوالے سے پبلش آج تک کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس 1938 میں ہری پورہ اجلاس میں بلامقابلہ کانگریس کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ 1939 میں سبھاش بابو نے دوسری بار صدر کے عہدے کا دعویٰ پیش کیا۔ گاندھی جی نے سردار پٹیل کے توسط سے سبھاش بابو کے بھائی شرَت چندر بوس کو ایک ٹیلی گرام بھیجا، جس میں ان سے گذارش کیا کہ وہ سبھاش بابو کو الیکشن نہ لڑنے کے لیے راضی کریں، لیکن نیتا جی نے صدر کے عہدے کے لیے اپنا دعویٰ پیش کرتے ہوئے کہا،’انکسار کا جھوٹا دکھاوا چھوڑا جائے کیونکہ اس میں نجی (ذاتی) جیسا کچھ نہیں ہے۔امیدواروں کے درمیان متعینہ پروگروموں اور مسائل کو سامنے رکھ کر لڑا جانا چاہیے‘۔ 

aajtak

ورکنگ کمیٹی کے گاندھی نواز ارکان، جن میں ولبھ بھائی پٹیل اور راجندر پرساد شامل ہیں، نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا،’صدر کے عہدے کے الیکشن سے آئیڈیا لوجی، پالیسیز، پروگراموں کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ پالیسیوں کا فیصلہ صدر نہیں کرتا۔ اس کے لیے کانگریس کی مختلف کمیٹیاں اور ورکنگ کمیٹی ہیں۔ صدر کا عہدہ صرف آئینی سربراہ کا ہے جو ملک کے اتحاد و استحکام کی علامت اور نمائندگی کرتا ہے‘۔

نیتا جی نے ورکنگ کمیٹی کے ارکان کی حیثیت سے ان ارکان کی دو امیدواروں کے انتخاب کے درمیان منظم مداخلت کو نامناسب قرار دیا۔ صدر کو واحد آئینی سربراہ ماننے سے انکار کر دیا۔ اسے وزیر اعظم اور امریکی صدر کی طرح بتایا جو خود اپنی کابینہ تشکیل دیتے ہیں۔

ٹائمس ناؤ ہندی کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق، اگلے صدر کا انتخاب 1939 میں تریپوری کانگریس کے اجلاس میں ہونا تھا۔ گاندھی جی سبھاش چندر بوس سے مطمئن نہیں تھے۔ دراصل دنیا دوسری جنگ عظیم کے دہانے پر کھڑی تھی۔ جہاں سبھاش چندر بوس انگریزوں کے خلاف لڑنا چاہتے تھے۔ ساتھ ہی ایک گروہ انگریزوں سے سمجھوتہ کرنا چاہتا تھا۔

timesnowhindi

تریپوری الیکشن سے پہلے جواہر لعل نہرو نے سبھاش چندر بوس کے خلاف لڑنے سے انکار کر دیا۔ اسی دوران مولانا ابوالکلام آزاد نے بھی اپنا دعویٰ واپس لے لیا۔ ایسے میں گاندھی جی نے سبھاش چندر بوس کے مقابلے پٹادھی سیتارمَیّا کو اپنا امیدوار بنایا۔

الیکشن میں جہاں سبھاش چندر بوس کو 1580 ووٹ ملے، وہیں سیتارمَیّا کو 1377 ووٹ ملے۔ گاندھی جی نے اس ہار کو اپنی شکست قرار دیا۔ گاندھی جی نے کانگریس کارکنان سے کہا کہ اگر وہ بوس کے کام سے خوش نہیں ہیں تو وہ کانگریس چھوڑ سکتے ہیں۔

گاندھی جی کی اس اپیل کے بعد کانگریس ورکنگ کمیٹی کے 14 میں سے 12 ممبران نے استعفیٰ دے دیا۔ بالآخر سبھاش چندر بوس نے کانگریس سے علیحدگی اختیار کرلی۔ بعد میں سبھاش چندر بوس نے اپنی الگ فارورڈ بلاک پارٹی بنائی اور انڈین نیشنل آرمی کے ذریعے، نیتا جی نے جنگ آزادی میں حصہ لیا۔

نوبھارت ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق گاندھی جی نے کہا،’مجھے ان کی (سبھاش چندر بوس کی) جیت سے خوش ہے اور چونکہ مولانا آزاد صاحب کے نام واپس لینے کے بعد ڈاکٹر پٹابھی سیتارامیا سے الیکشن سے پیچھے نہ ہٹنے کو کہا تھا، لہٰذا ان کی ہار، ان سے زیادہ میری ہار ہے‘۔ 
navbharattimes

الیکشن کے بعد گاندھی اور بوس کے حامیوں کے درمیان شدید لفظی جنگ ہوئی۔ گاندھی کے حامیوں نے بوس کی قائدانہ صلاحیت پر سوال اٹھایا۔ ان کی قیادت کو ’سوراخوں والی کشتی‘ کا نام دیا۔ انہوں نے ان کے پہلے کے ایک بیان پر ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ دراصل، سبھاش چندر بوس نے ایک بار گاندھی کے پیروکاروں کو کم علمی سطح (Low Intellectual level) والا قرار دیا تھا۔ دوسری جانب پٹیل، نہرو سمیت 13 اراکین نے سبھاش بابو پر تاناشاہی کا الزام عائد کرتے ہوئے ورکنگ کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ 

اپریل 1939 میں، تریپوری اجلاس کے اگلے ہی مہینے، نیتا جی سبھاش چندر بوس نے نہ صرف کانگریس صدر کے عہدے سے بلکہ پارٹی کی بنیادی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا۔ 3 مئی 1939 کو انہوں نے کلکتے میں ایک ریلی میں فارورڈ بلاک کے قیام کا اعلان کیا اور اس طرح ان کی راہیں کانگریس سے الگ ہو گئیں۔

نتیجہ:

DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہوتا ہے کہ گاندھی نے نیتا جی سبھاش چندر بوس سے استعفیٰ نہیں مانگا تھا، بلکہ ان سے مسلسل دوسری بار کانگریس صدر کے عہدے کے لیے الیکشن لڑنے سے روکنے کی درخواست کی تھی، لیکن نیتا جی نہیں مانے اور وہ کامیاب بھی ہوئے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے کیا جا رہا دعویٰ گمراہ کن ہے۔

دعویٰ: انگریز حکومت کے کہنے پر گاندھی جی نے سبھاش چندر بوس سے استعفیٰ مانگا تھا۔ 

دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس

فیکٹ چیک: گمراہ کن

Share this…
  • Facebook
  • Twitter
  • Pinterest
  • Whatsapp

About Author

Mobeen Ahmad

See author's posts

    Continue Reading

    Previous: فیکٹ چیک: زی ہندوستان نے چلائی ایک بار پھر گمراہ کن خبر
    Next: بھارت-پاک میچ شروع ہونے سے پہلے ہی سدرشن نیوز نے کیا پاکستان کی جیت پر آتش بازی کا ویڈیو پوسٹ! پڑھیں، فیکٹ چیک

    Related Stories

    جاپان سے مسلمانوں کو باہر نکالنے کے لیے ہوا مظاہرہ! جانیں کیا ہے معاملہ؟  A video of a demonstration in Japan is going viral on social media. The users sharing the video claim that the people of Japan are raising slogans to throw Muslims out of their country. Further, they are writing that it seems the Japanese are also fed up with them.
    1 min read
    • Fact Check
    • Featured
    • Misleading

    جاپان سے مسلمانوں کو باہر نکالنے کے لیے ہوا مظاہرہ! جانیں کیا ہے معاملہ؟ 

    دسمبر 1, 2023
    بھارت میں مدارس کے اندر دی جا رہی ہے گلا کاٹنے کی ٹریننگ؟ جانیں وائرل ویڈیو کی سچائی
    1 min read
    • Fact Check
    • Featured
    • Misleading

    بھارت میں مدارس کے اندر دی جا رہی ہے گلا کاٹنے کی ٹریننگ؟ جانیں وائرل ویڈیو کی سچائی

    نومبر 30, 2023
    کولگام گھاٹی میں ہندوستانی فوج نے پانچ کشمیری نوجوانوں  کو مراڈلا؟ Kashmiri Youth killed by Indian Troops in Kulgam Valley? Know the Reality Here
    1 min read
    • Fact Check
    • Featured
    • Misleading

    کولگام گھاٹی میں ہندوستانی فوج نے پانچ کشمیری نوجوانوں  کو مراڈلا؟

    نومبر 22, 2023

    Popular post

    fact check

    جاپان سے مسلمانوں کو باہر نکالنے کے لیے ہوا مظاہرہ! جانیں کیا ہے معاملہ؟  A video of a demonstration in Japan is going viral on social media. The users sharing the video claim that the people of Japan are raising slogans to throw Muslims out of their country. Further, they are writing that it seems the Japanese are also fed up with them.

    جاپان سے مسلمانوں کو باہر نکالنے کے لیے ہوا مظاہرہ! جانیں کیا ہے معاملہ؟ 

    دسمبر 1, 2023
    بھارت میں مدارس کے اندر دی جا رہی ہے گلا کاٹنے کی ٹریننگ؟ جانیں وائرل ویڈیو کی سچائی

    بھارت میں مدارس کے اندر دی جا رہی ہے گلا کاٹنے کی ٹریننگ؟ جانیں وائرل ویڈیو کی سچائی

    نومبر 30, 2023
    کولگام گھاٹی میں ہندوستانی فوج نے پانچ کشمیری نوجوانوں  کو مراڈلا؟ Kashmiri Youth killed by Indian Troops in Kulgam Valley? Know the Reality Here

    کولگام گھاٹی میں ہندوستانی فوج نے پانچ کشمیری نوجوانوں  کو مراڈلا؟

    نومبر 22, 2023
    فیکٹچیک 2022:میں ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میچ ہارنے کے بعد کی ویڈیوکو ابھی کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ Old video after World Cup 2022 Final Loss Falsely shared as Recent

    فیکٹچیک 2022:میں ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میچ ہارنے کے بعد کی ویڈیوکو ابھی کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

    نومبر 22, 2023
    کرکٹ کی دنیا سے راشد خان اور محمد سراج نے کر دی اسرائیل کی حمایت؟ پـڑھیں، فیکٹ چیک سوشل میڈیا سائٹس پر افغانستان کے اسٹار کرکٹر راشد خان اور بھارت کے تیز گیندباز محمد سراج سے متعلق ایک دعویٰ وائرل ہو رہا ہے کہ انہوں نے فلسطین-اسرائیل جنگ کے درمیان، اسرائیل کی حمایت کی ہے۔ کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں 14 اکتوبر کو گجرات کے شہر احمدآباد میں بھارت اور پاکستان کے مابین میچ ہوا تھا، جس میں بھارت نے پاکستان کے خلاف سات وکٹ سے شاندار جیت درج کی تھی۔ سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ ہے کہ راشد اور سراج نے پاکستان کے خلاف بھارت کی جیت اسرائیل کے نام موسوم کیا ہے۔

    کرکٹ کی دنیا سے راشد خان اور محمد سراج نے کر دی اسرائیل کی حمایت؟ پـڑھیں، فیکٹ چیک

    اکتوبر 17, 2023
    کانگریس کے سینیئر رہنما دگوجے سنگھ نے دیا استعفیٰ؟ جانیں وائرل استعفیٰ نامے کی حقیقت Congress leader

    کانگریس کے سینیئر رہنما دگوجے سنگھ نے دیا استعفیٰ؟ جانیں وائرل استعفیٰ نامے کی حقیقت

    اکتوبر 16, 2023

    Connect with Us

    • Facebook
    • Instagram
    • Twitter
    • Youtube

    IFCN certified

    Newsletter

    Tags

    Aaj Tak America Amit Shah Army Assam Bangladesh BJP Charanjit Singh Channi Covid-19 Cricket Cybercrime Cybernews Cybersecurity DFRAC Egypt Elon Musk Fact Check Urdu Fake Fake news Gujarat Hackers Hindu Imran Khan Islam ISRO Kangana Ranaut Kashmir Love Jihad Mahatma Gandhi Misinformation Misleading Morphed Muslim Namaz Narendra Modi Pakistan Pakistani PM Modi Rahul Gandhi Russia Shahrukh Khan Sonia Gandhi Telangana Temple Turkey

    recent post

    • جاپان سے مسلمانوں کو باہر نکالنے کے لیے ہوا مظاہرہ! جانیں کیا ہے معاملہ؟ 
    • بھارت میں مدارس کے اندر دی جا رہی ہے گلا کاٹنے کی ٹریننگ؟ جانیں وائرل ویڈیو کی سچائی
    • کولگام گھاٹی میں ہندوستانی فوج نے پانچ کشمیری نوجوانوں  کو مراڈلا؟
    • فیکٹچیک 2022:میں ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میچ ہارنے کے بعد کی ویڈیوکو ابھی کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
    • کرکٹ کی دنیا سے راشد خان اور محمد سراج نے کر دی اسرائیل کی حمایت؟ پـڑھیں، فیکٹ چیک
    • About Us
    • Contact us
    • Privacy Policy
    • Non-Partisanship Policy
    • Facebook
    • Instagram
    • Twitter
    • Youtube
    Copyright © 2023 | All Rights Reserved | Developed by OppsWeb Solutions