سنبھل کے ایک سرکاری پرائمری اسکول کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں اسکول کی ترقی، صفائی، رکھ رکھاؤ اور سہولیات کو بہت اچھی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ اسکول کانونٹ اور پرائیویٹ اسکولوں سے بھی بہتر نظر آ رہا ہے۔
اس اسکول کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا یوزرس اسے یوگی حکومت کا ’وکاس‘ (ترقی-حصولیابی) بتا رہے ہیں۔ تنمَیہ شنکر نامی ایک ویرییفائیڈ یوزر نے لکھا،’یہ پرائمری اسکول، اسمولی، ضلع سنبھل اتر پردیش کی کچھ تصاویر ہیں۔ یوگی حکومت میں کام دکھاوے کے لیے نہیں بلکہ ریاست کو آگے بڑھانے کے لیے ہوتا ہے۔ یہ خوش قسمتی ہے کہ دہلی میں شاید ہی کوئی ایسا سرکاری اسکول ہو ورنہ دہلی کے مالک NYT میں خبر چھپوا دیتے‘َ
وہیں ایک دیگر یوزر نے لکھا،’یہ ویڈیو اتر پردیش کے سنبھل کے پرائمری اسکول کا ہے، لیکن اس اسکول نے کبھی میڈیا میں سرخیاں نہیں بٹوری… کیونکہ بابا جی پرچار میں نہیں کام میں یقین رکھتے ہیں‘۔
وہیں ایک دیگر ویریفائیڈ یوزر نے لکھا،’یوپی کے ضلع سنبھل کے پرائمری اسکول کی تصویر‘۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے ہم نے YouTube پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ ہمیں یوٹیوب چینل oneindia hindi پر اسی اسکول کا ایک ویڈیو ملا جو 16 اکتوبر 2016 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو میں اسکول کو ترقی یافتہ اور سہولیات سے لیس دیکھا جا سکتا ہے۔
وہیں اس تناظر میں مزید سرچ کرنے پر ’للَّن ٹاپ‘ کے صحافی اَنشُل سنگھ کا ایک ٹویٹ ملا۔ اَنشُل کے مطابق،’یوپی میں سنبھل ضلع کے جس ہائی ٹیک پرائمری اسکول کا ویڈیو اور تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں، وہ در اصل 2017 سے پہلے اور زیادہ تر بغیر سرکاری خرچے کے بنا ہے۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات کے وقت اسکول کے پرنسپل کپل ملک کا ’دی للَّن ٹاپ‘ کو دیا انٹرویو دیکھیے‘۔
ساتھ ہی انشُل نے یوٹیوب ویڈیو کا لنک بھی پوسٹ کیا ہےجسے Lallantop کے یوٹیوب چینل پر 7 فروری 2017 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے ثابت ہو رہا ہے کہ سنبھل کے پرائمری اسکول کی ترقی (وکاس) یوگی حکومت پہلے ہی ہو چکی تھی، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ بے بنیاد اور غلط ہے۔