سوشل میڈیا پر ہیڈ اسکارف پہنے ایک شخص کا ویڈیو وائرل ہو گیا ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا یوزرس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ سعودیہ عربیہ کے وزیر دفاع ہیں۔ ٹویٹر یوزر انجلی جین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا،’سعودی وزیر دفاع ہیں، چینی نئے سال کی تقریب میں شرکت کے لیے #چین کی ایمبیسی آئے تھے۔ چینی افسران نے ان کے #استقبال کے لیے آتش بازی کا اہتمام کیا تھا لیکن یہ منسٹر صاحب کو پتہ نہیں تھا۔ پھر کیا ہوا آپ بھی مزے لیجیے۔ #Viral #viralvideo #TejRan #NFFC #NFTGiveaway #Giveaway #Crypto‘۔
اسی طرح کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔ ٹویٹ کے آرکائیوڈ ورژن یہاں اور یہاں دیکھے جا سکتے ہیں۔
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کی غرض سے DFRAC ٹیم نے InVID ٹول کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیو کو ایک سے زائد کی-فریم میں تقسیم کیا اور ان پر امیج ریورس سرچ کا اطلاق کیا۔ ہمیں @AlhadathQ8 کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر عربی کیپشن کے ساتھ ایک ویڈیو ملا، جس کا ترجمہ اس طرح ہے،’گلف ڈیفنس اور ہوا بازی کی نمائش۔ ایمری گارڈز کا ایک نقلی فوجی شو‘۔ ویڈیو 12 دسمبر 2019 کو پوسٹ کیا گیا تھا‘۔
ہمیں یوٹیوب پر بھی ایک ویڈیو ملا جس کا عنوان تھا،’نمائش کے میدان میں امیری گاررڈس کا مشق.. کرداروں کی شوٹنگ کے دوران اسے اس طرح سنبھالا جاتا ہے‘۔ وائرل ویڈیو 12 دسمبر 2019 کو اپلوڈ کیے گئے اس ویڈیو کی ایک کلپ ہے۔
نتیجہ
وائرل ویڈیو پرانا ہے اور ایک ایمری گارڈ کے فرضی فوجی شو کا ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔
دعویٰ: سعودی وزیر دفاع کو فائرنگ کے بعد گارڈز نے بچایا تھا
دعویٰ: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن