ہاؤسنگ ، شہری امور ، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری کا ایک پوسٹ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جم کر وائرل ہو رہا ہے۔ @PMOIndia کو ٹیگ کرتے ہوئے، پوری نے ٹویٹ کیا،بھارت نے ہمیشہ ان لوگوں کا خیرمقدم کیا ہے جنہوں نے ملک میں پناہ مانگی ہے۔ ایک تاریخی فیصلے میں تمام #روہنگیا #پناہ گزینوں کو دہلی کے بکَّر والا علاقے میں EWS فلیٹس میں منتقل کیا جائے گا۔ انھیں بنیادی سہولیات، یو این ایچ سی آر ‘ آئی ڈی اور 24 گھنٹے فراہم کی جائے گی @DelhiPolice کی سکیورٹی‘۔ (اردو ترجمہ)
جلد ہی، ان کا ٹویٹ بڑے پیمانے پر وائرل ہوگیا اور انٹرنیٹ پر موضوعِ بحث بن گیا۔
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم کو @HMOIndia کے ویرفائیڈ ہینڈل کا ایک ٹویٹ ملا، جس میں کہا گیا ہے،’غیر قانونی روہنگیا غیر ملکیوں کے بارے میں میڈیا کے بعض حصوں میں نیوز رپورٹس کے سلسلے میں، یہ واضح کیا جاتا ہے کہ وزارت داخلہ (MHO) نے نئی دہلی،بکّروالا میں روہنگیا کو غیر قانونی مہاجروں کے لیے EWS فلیٹس مہیا کروانے کے لیے کوئی حکم نہیں دیا ہے۔‘
علاوہ ازیں، HMO نے کہا ، ’دہلی حکومت نے روہنگیا کو ایک نئے مقام پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ MHO نے GNCTD کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ غیر قانونی غیر ملکی روہنگیا موجودہ جگہ پر ہی رہیں کیونکہ MHO پہلے ہی MEA کے ذریعے متعلقہ ملک کے سامنے انھیں واپس بھیجنے کا معاملہ اٹھا چکا ہے‘۔
وہیں، غیر قانونی پناہ گزینوں کے بارے میں، وزارت نے کہا،’قانون کے مطابق غیر قانونی غیر ملکیوں کو ان کی وطن واپسی تک حراستی مراکز (ڈٹینشن سینٹر) میں رکھا جانا ہے۔ دہلی حکومت نے موجودہ مقام کو حراستی مرکز قرار نہیں دیا ہے۔ انھیں فوری طور پر ایسا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے‘۔
مذکورہ ٹویٹ میں وزارت داخلہ نے روہنگیا غیر قانونی غیر ملکیوں کا ذکر کیا ہے، جبکہ مرکزی وزیر پوری، روہنگیا پناہ گزینوں کا ذکر کر رہے ہیں۔
HMO کے ٹویٹ کے بعد، سوشل میڈیا یوزرس نے پوری پر طنزیہ پوسٹ کرنا شروع کر دیا اور ان پر بھرم پیدا کرنے کا الزام عائد کیا۔
نتیجہ:
لہذا، HMO انڈیا کے ٹویٹ سے یہ واضح ہے کہ اب تک روہنگیا مسلمانوں کو EWS فلیٹس فراہم کرنے کا کوئی سرکاری فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
دعویٰ: روہنگیا پناہ گزینوں کو دہلی کے بکر والا علاقے میں EWS فلیٹس میں منتقل کیا جائے گا
دعویٰ کنندہ: ہردیپ ایس پوری
فیکٹ چیک: گمراہ کن