سوشل میڈیا پر بھارت کے پہلے وزیر قانون ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بارے میں کئی طرح کی گمراہ کن اور فرضی خبریں وائرل ہوتی رہتی ہیں۔ ڈی ایف آر اے سی (DFRAC) نےاس سے پہلے بھی بابا صاحب کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی گمراہ کن اور غلط معلومات کا فیکٹ چیک کیا ہے۔
1۔ فیکٹ چیک: کیا لینن نے امبیڈکر سے کہا تھا: لوگ تم سے اتنا چڑھتے کیوں ہیں؟
3۔ فیکٹ چیک: بابا صاحب کی ایڈیٹیڈ فوٹو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
وہیں سوشل میڈیا پر جناردن مشرا نامی یوزر نے بھیم راؤ امبیڈکر کے بارے میں دعویٰ کرتے ہوئے لکھا،’اپنی کتاب ’پاکستان یا بھارت کی تقسیم‘ صفحہ نمبر 123 میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر لکھتے ہیں : یہ ملک مذہب کے نام پر تقسیم ہوا‘ اور جب تک اس ملک میں ایک بھی مسلمان ہے ،یہ تقسیم، ناتمام ہے‘۔ چمچو! یہ ہم نہیں بول رہے ہیں، یہ اس کتاب میں لکھا ہے‘۔
فیکٹ چیک :
وائرل ہو رہے دعوے کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے ہم نے ڈاکٹر امبیڈکر کی کتاب ’پاکستان یا بھارت کی تقسیم‘ جو آن لائن دستیاب ہے، اس کے پیج 123 کو دیکھا۔ امبیڈکر اس صفحہ پر ساورکر کے خیالات لکھتے ہیں۔آپ نیچے دیے گئے لنک پر امبیڈکر کی کتاب ’پاکستان یا بھارت کی تقسیم‘ کے پیج نمبر 123 کو پڑھ سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں امبیڈکر صفحہ نمبر 119 سے 130 تک ساورکر کے حوالے سے کئی مسائل پر ان کے نظریات و خیالات تحریر کرتے ہیں۔ درحقیقت، اس باب میں، امبیڈکر ہندوستان اور پاکستان کے بارے میں ہندو اور مسلم فریق اور کئی مفکرین کے خیالات لکھتے ہیں۔
نتیجہ:
وائرل دعوے کا فیکٹ چیک کرنے کے بعد، ہم نے پایا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کے حوالے سے دعویٰ گمراہ کن ہے۔ کیونکہ امبیڈکر کی کتاب ’’پاکستان یا بھارت کی تقسیم‘‘ کے صفحہ نمبر 123 پر ایسا کچھ بھی نہیں لکھا ہے، جس کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔
دعویٰ: امبیڈکر نے کہا تھا: جب تک ملک میں ایک بھی مسلمان ہے یہ تقسیم نامکمل ہے
دعویٰ کنندہ:جناردن مشرا
فیکٹ چیک: فیک اور گمراہ کن