سوشل میڈیا پر ’کانوڑ یاترا‘ کا ایک ویڈیو اس دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے کہ جہادیوں نے دہلی میں کاناڑیوں پر گوشت کے ٹکڑے پھینکے ہیں۔ یہ ویڈیو سدرشن نیوز کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے پوسٹ کیا گیا ہے۔
اسی معاملے پر’ بنداس بول ‘ کے ہوسٹ سریش چوہانکے نے سرخی، ’ #BindasBol:متنازعہ فیکٹ چیکر زبیر رہا! دہلی کانوڑیوں پر جہادیوں نے پھینکے گوشت کے ٹکڑے‘ کے ساتھ پوسٹ کیا۔
وہیں کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعوے کے ساتھ اس ویڈیو کو شیئر کیا۔
فیکٹ چیک:
DFRAC ڈیسک نے وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے کچھ ’کی ورڈ‘سرچ کیا۔ لیکن ہمیں اس حوالے سے مین سٹریم میڈیا کی طرف سے کوئی نیوز کوریج نہیں ملی۔ اس موضوع پر مزید سرچ کرنے پر ہمیں یوٹیوب پر ’ریپبلک بھارت‘ کا ایک ویڈیو ملا، جس میں انہوں نے دہلی پولیس کی ایک خاتون افسر کا انٹرویو کیا تھا۔
اس انٹرویو میں پولیس افسر نے کہا کہ ان کے پاس اس بات کا کوئی پختہ ثبوت نہیں ہے کہ کانوڑ پر گوشت کا ٹکڑا کس نے پھینکا ہے۔ پولیس افسر نے یہ بھی اپیل کی کہ جب تک مکمل تصدیق نہیں ہو جاتی اس معاملے میں فیک خبریں نہ پھیلائیں۔
نتیجہ:
ڈی ایف آر اے سی (DFRAC) نے سدرشن نیوز کی جانب سے چلائی گئی خبر کو گمراہ کن پایا، کیونکہ دہلی پولیس نے ابھی تک اس معاملے میں کچھ بھی تصدیق نہیں کی ہے۔
دعویٰ: جہادیوں نے دہلی کانوڑیوں پر پھینکے گوشت کے ٹکڑے
دعویٰ کنندگان: سدرشن نیوز
فیکٹ چیک: گمراہ کن