سوشل میڈیا پر دروپدی مرمو کے نام سے ایک پوسٹ جم کر وائرل ہو رہا ہے۔ اس پوسٹ کو شیئر کرنے والے یوزرس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ دروپدی مرمو نے اعلان کیا ہے کہ صدر بننے کے بعد ان کا پہلا فرض بھارت کو ہندو راشٹر قرار دینا ہے۔ دروپدی مرمو کے حوالے سے یوزر لکھ رہے ہیں،”صدر بننے کے بعد میرا پہلا فرض ، اس ملک کو ہندو راشٹر بنانے کا ہوگا۔ جے شری رام“ ۔
اس پوسٹ کو سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ کچھ ایسے اکاؤنٹس ہیں جن میں دروپدی مرمو کی تصویر لگی ہوئی ہے، انھیں دروپدی مرمو نام دیا گیاہے۔ حالانکہ ان کے یوزرنیم کی اسپیلنگ (ہجے) مختلف ہیں۔ اس طرح کے کئی پوسٹ کا لنک ہم یہاں دے رہے ہیں۔
دروپدی مرمو کے نام پر اکاؤنٹس:
وہیں کئی یوزرس نے دروپدی مرمو کے اس بیان کو شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
اس خبر کی جانچ-پڑتال کرنے کے لیے، ہم نے گوگل پر کچھ’ کی ورڈ‘ سرچ کیا ۔ لیکن ہمیں کسی میڈیا ادارے کی طرف سے اس حوالے سے کوئی خبر نہیں ملی۔ اس کے بعد ہم نے ٹویٹر پر دروپدی مرمو کا آفیشل ہینڈل چیک کرنا شروع کیا۔ اس دوران ہمیں بہت سے ہینڈل ملے، لیکن تمام ہینڈل پیروڈی یا فیک ہیں۔ ان میں مرمو کا کوئی ہینڈل نہیں ہے۔
وہیں اس تناظر میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، راج ناتھ سنگھ سمیت تمام بی جے پی کے رہنماؤں نے مرمو کو صدارتی امیدوار بنائے جانے پر مبارکباد دی ہے، لیکن کسی نے مرمو کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو مینشن نہیں کیا۔
غور طلب ہے کہ جس اکاؤنٹ سے یہ ٹویٹ کیا گیا ہے، وہ اکاؤنٹ فی الحال ٹویٹر پر موجود نہیں ہے۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیکٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ دروپدی مرمو کی جانب سے صدر بننے کے بعدبھارت کو ہندو راشٹر قرار دینے کا بیان نہیں دیا گیا ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ جھوٹا اور فیک ہے۔
دعویٰ: دروپدی مرمو نے بھارت کو ہندو راشٹر قرار دینے کو اولیں فرض قرار دیا
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک : فیک