فیکٹ چیک: وزیراعظم مودی اور گوتم آدانی کے امریکہ جانے پر پابندی لگنے کا جھوٹا دعویٰ وائرل

Fact Check Misleading-ur

امریکہ اور ہندوستان کے درمیان ٹیریف تنازع کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے ڈیمیج کنٹرول کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کو اپنا دوست اور عظیم وزیر اعظم قرار دیا تھا، جس کے بعد وزیراعظم مودی نے بھی مثبت جواب دیا۔ اسی دوران سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وزیراعظم مودی اور بھارتی صنعتکار گوتم آدانی پر امریکہ جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

سچِن نامی اثر نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘مودی اور آدانی پر امریکہ جانے پر پابندی لگنے کے بعد مجھے اس لڑکے کی تصویر دیکھ کر ہی ہنسی آ رہی ہے۔ آج ٹرمپ نے بتا دیا ہے کہ وہ کیا ہے’۔

ایک اثر نے گروک سے سوال کرتے ہوئے لکھا، ‘Hello @grok کیا یہ بات صحیح ہے، مودی جی اور آدانی پر امریکہ میں جانے پر روک،،،’

Link

فیکٹ چیک:

DFRAC کی ٹیم نے اس وائرل دعوے کی تحقیق کے لیے گوگل پر متعلقہ کی ورڈز سرچ کیے۔ ہمیں وزیراعظم نریندر مودی اور گوتم آدانی کے امریکہ جانے پر پابندی لگنے کے حوالے سے کسی بھی امریکی یا ہندوستانی میڈیا ادارے کی طرف سے شائع شدہ کوئی خبر نہیں ملی۔ درحقیقت اگر مودی یا آدانی پر امریکہ جانے کی پابندی لگائی جاتی تو یہ خبروں کی زینت بنتی۔

ہماری ٹیم نے مزید معلومات کے لیے ڈونالڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا ہینڈلز، وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ اور امریکی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ بھی چیک کی۔ ہمیں یہاں بھی ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم ہمیں یہ خبریں ضرور ملیں کہ ٹرمپ نے ٹیریف تنازع کے بعد ڈیمیج کنٹرول کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کو اپنا دوست اور عظیم وزیر اعظم قرار دیا تھا۔

Link

نتیجہ:

DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ سوشل میڈیا پر ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور صنعتکار گوتم آدانی کے امریکہ جانے پر پابندی لگنے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ امریکہ کی جانب سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔