Home / Misleading-ur / سوشل میڈیا پر وائرل ٹیکس کی شرحیں: کیا واقعی اتنا ٹیکس لگتا ہے؟

سوشل میڈیا پر وائرل ٹیکس کی شرحیں: کیا واقعی اتنا ٹیکس لگتا ہے؟

سوشل میڈیا پر وائرل ٹیکس کی شرحیں: کیا واقعی اتنا ٹیکس لگتا ہے

سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ بڑی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جس میں مختلف ٹیکس کی شرحوں کا حوالہ دے کر کہا گیا ہے کہ ملک میں بھاری بھرکم ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے، لیکن سرکاری خدمات برائے نام طور پر دی جا رہی ہیں۔

ٹویٹر پر وریفائڈ یوزر ,آئی این نیوز, نے بھری ہوئی ایک ٹرین بوگی کا ویڈیو شیئر کرلکھا کہ

تنخواہ پر ٹیکس: 30 فیصد
پیٹرول پر ٹیکس: 50 فیصد
جی ایس ٹی: 28 فیصد
گاڑی پر ٹیکس: 30 فیصد
ہر 10 کلومیٹر پر ٹول ٹیکس
تعلیم پر ٹیکس: 18 فیصد
صحت پر ٹیکس:18 فیصد

اور بدلے میں ایسی خدمات۔

جاگو ہندو جاگو! یہ آپ کو آپس میں ہندو-مسلم کر کے آپ کا کاٹ رہا ہے۔

Link

فیکٹ چیک

وائرل دعوے کی جانچ کے لیے ,ڈی ایف آر اے سی, نے سب سے پہلے بھارت میں انکم ٹیکس کی جانکاری نکالی۔ اس دوران ہمیں پتہ چلا کہ بھارت میں آمدنی پر ٹیکس سلیب سسٹم پر مبنی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے مرکزی بجٹ 2025 میں نئی ٹیکس نظام کے تحت انکم ٹیکس سلیب میں اہم تبدیلیاں پیش کی ہیں۔ یہ نئے سلیب مالی سال 2025-26 کے لیے 1 اپریل 2025 سے مؤثر ہوں گے۔

Link

اس کے بعد ہم نے پیٹرول ٹیکس سے جڑے دعوے کی جانچ کی۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ بھارت میں پیٹرول پر مرکزی ایکسائز ڈیوٹی اور ریاستی حکومت کا ,وی اے ٹی, لگتا ہے۔ ریاستوں میں ,وی اے ٹی, کی شرحیں بھی مختلف ہوتی ہیں۔

پھر ہم نے جی ایس ٹی سے جڑے دعوے کی بھی چھان بین کی۔ اس دوران پتہ چلا کہ بھارت میں جی ایس ٹی کی شرحیں 0 فیصد، 5 فیصد، 12 فیصد، 18 فیصد اور 28 فیصد ہوتی ہیں۔ 28 فیصد کی شرح صرف لگژری اشیاء اور کچھ خاص خدمات پر لاگو ہوتی ہے، جسے یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

اسی طرح ہم نے آگے گاڑیوں کے ٹیکس کی بھی جانچ کی۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ گاڑیوں کا ٹیکس ریاستی حکومتوں کے ذریعے لگایا جاتا ہے، اس لیے یہ ہر ریاست میں مختلف ہوتا ہے۔ مختلف ریاستوں میں گاڑیوں کے ٹیکس کی شرحیں الگ الگ ہیں۔

Link

اس کے بعد ہم نے ہر 10 کلومیٹر پر ٹول ٹیکس سے جڑے دعوے کی جانچ کی۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ ,این ایچ اے آئی, (قومی شاہراہ اتھارٹی) کے قواعد کے مطابق، تقریباً 60 کلومیٹر کی دوری کے بعد ٹول پلازہ بنائے جا سکتے ہیں۔

ساتھ ہی ہم نے بھارت میں تعلیم اور صحت کے ٹیکس سے جڑی معلومات بھی اکٹھی کیں۔ اس دوران پتہ چلا کہ بھارت میں صحت اور تعلیم پر ایکسائز ڈیوٹی صرف 4 فیصد ہے۔

Link

نتیجہ

لہذا، ,ڈی ایف آر اے سی, کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ یوزر کا دعویٰ گمراہ کن ہے، کیونکہ اس میں ٹیکس کی شرحوں کو غلط یا ادھوری معلومات کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔

Tagged: