بہرائچ میں حالیہ تشدد میں رام گوپال مشرا کے قتل کا واقعہ سامنے آیا۔ اس واقعہ میں متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے آج تک، زی نیوز، ٹی وی-9 بھارت ورش، پنججنیہ سمیت مختلف میڈیا میں گمراہ کن معلومات شیئر کی گئیں، جس میں بتایا گیا کہ متوفی رام گوپال مشرا کو بجلی کا جھٹکا دیا گیا اور اس کے ناخن نکالے گئے۔
ایک خبر کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے آج تک نے لکھا، “بہرائچ میں ظلم کی انتہا۔
ایک ویڈیو میں، آج تک کے اینکر سدھیر چودھری پوسٹ مارٹم رپورٹ کا تجزیہ کرتے ہوئے رام گوپال کو بجلی کا جھٹکا لگائے جانے اور اس کے ناخن نکالے جانے کا دعویٰ کرتے ہیں
اس کے علاوہ زی نیوز ، ٹی وی نائن بھارتورش اور پنچجنیہ سمیت کئی میڈیا ہاؤس نے خبر شائع کی ہے۔
فیکٹ چیک
بہرائچ پولیس نے اس معاملے پر ایک اپیل جاری کی ہے۔ جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ متوفی کو کرنٹ لگانے، تلوار سے مارنے اور ناخن نکالنے جیسی باتوں میں کوئی سچّائی نہیں ہے۔ پولیس نوٹ کے مطابق 13.10.2024 کو ٹاون مہاراج گنج تھانہ ہردی ضلع بہرائچ میں پیش آنے والے واقعے میں ایک ہندو شخص کے قتل کے سلسلے میں سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے مقصد سے متوفی کو بجلی کا کرنٹ لگانے، تلوار سے مارنے، ناخن اکھاڑنے جیسی گمراہ کن معلومات پھیلائی جا رہی ہیں، جن میں کوئی سچّائی نہیں ہے۔ پوسٹ مارٹم میں موت کی وجہ گولی لگنا بتائی گئی ہے۔ اس واقعے میں ایک شخص کے علاوہ کسی اور کی موت نہیں ہوئی ہے۔ اس لیے سب سے گزارش ہے کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے افواہوں پر دھیان نہ دیں اور گمراہ کن معلومات نہ پھیلائیں۔
بہرائچ پولیس کی ایک اور پوسٹ میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ گمراہ کن معلومات شیئر نہ کریں۔ پولیس کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ غلط حقائق پر مبنی گمراہ کن پوسٹ کرنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نتیجہ
بہرائچ میں متوفی رام گوپال مشرا کے قتل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مین اسٹریم میڈیا نے بجلی کا کرنٹ لگانے اور ناخن نکالنے جیسی گمراہ کن معلومات لوگوں تک پہنچائی ۔ پولیس نے ان معلومات کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔