سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دیوی درگا کی مورتی کو توڑا گیا ہے، جب کہ مورتی پر چڑھائے گئے پھولوں کے ہار بکھرے پڑے ہیں۔ یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر دعویٰ کر رہے ہیں کہ ایک مسلمان شخص نے دیوی درگا کی مورتی توڑ دی ہے۔
ایک یوزر نے لکھا، ”درگا پوجا تقریبات کے درمیان مسلمانوں نے حیدرآباد میں درگا کی مورتی توڑ دی۔ یہ فرقہ اتنا برا کیوں ہے، ان کے اندر ہمیشہ دوسرے لوگوں کے خداؤں سے اتنی نفرت کیوں رہتی ہے؟ انہیں کون سکھاتا ہے کہ اسلام ہی سچا مذہب ہے؟
اس کے علاوہ دیگر یوزرس نے بھی ویڈیو شیئر کر ایسے ہی دعوے کیے ہیں، جنہیں یہاں، یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا
جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے متعلقہ کی ورڈ سرچ کیئے، ہمیں اے این آئی کی ایک پوسٹ ملی، جس میں اکشانش یادو، ڈی سی پی، سنٹرل زون، حیدرآباد کے حوالہ سے بتایا گیا ہے ، "صبح 6 بجے کے قریب، ہمیں ایک فون آیا کہ نمائش میدان میں درگا ماتا کی مورتی کے دائیں ہاتھ کو نقصان پہنچا ہے اور مورتی کے پاؤں میں رکھا پرساد اور دیگر اشیاء بکھر گئی ہیں۔ پولیس ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور شواہد کی تلاش شروع کی، ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج کو چیک کیا اور تقریباً 8:15 بجے ہم نے ایک ملزم کرشنیا گوڑ کو پکڑ لیا۔ وہ صبح بھوک کی وجہ سے اس پنڈال میں آیا تھا اور کھانے کی تلاش میں اس نے پرساد کو ہلا دیا جس سے مورتی کو نقصان پہنچا۔ ،
اس کے علاوہ تلنگانہ ٹوڈے اور انڈیا ٹوڈے کی رپورٹوں میں بھی بتایا گیا ہے کہ ایک ملزم کرشنیا گوڑ کو مورتی کے ساتھ
چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے اور ملزم ذہنی طور پر بیمار ہے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ یوزرس نے ویڈیو شیئر کر گمراہ کن دعوے کیے ہیں، اس معاملے میں پولس نے کرشنیا گوڑ نامی ،ایک ذہنی بیمار شخص کو گرفتار کیا ہے۔