سوشل میڈیا سائٹس ایکس اور فیس بک پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ یوزرس کا دعویٰ ہے کہ کیرالہ میں ایک مسلمان ماں نے اپنے ہی بیٹے سے شادی کر لی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون اپنے بیٹے کو پھولوں کے ہار پہنا رہی ہے۔
اس ویڈیو پر لکھا ہے، "کیرالہ کی ایک مسلم خاتون زینت جہاں، جس کے شوہر کا انتقال ہو گیا تھا ۔ اس کے 3 بچے تھے۔ اس نے اپنے ہی گھر میں اپنے بڑے بیٹے سے شادی کر لی ۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا کہ "کیرالہ میں اپنے شوہر کی موت کے بعد ایک ماں نے اپنے ہی گھر میں اپنے تین بچوں میں سے بڑے بیٹے سے شادی کر لی، دوستو یہ کوئی مذہب نہیں، مذہب صرف ایک ہی ہے اور وہ ہے ہندو مذہب، سب کمنٹ میں جئے شری رام لکھ کر فالو کریں۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو بہت سے پاکستانی یوزرس نے 13 اپریل 2024 کو پوسٹ کیا تھا۔ اس ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ اعتکاف سے واپسی پر ایک ماں اپنے بیٹے کا استقبال کر رہی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اعتکاف رمضان کے مہینے میں ادا کی جانے والی عبادات میں سے ایک ہے۔ رمضان المبارک کے تیسرے عشرہ یعنی رمضان کے آخری 10 دنوں میں مسلمان مرد اپنے آپ کو دنیا اور گھر والوں سے الگ تھلگ کر کے مسجد میں اعتکاف میں بیٹھتا ہے۔ اس دوران وہ 10 دن تک مسجد میں نماز ادا کرتا ہے اور عید کا چاند نظر آنے کے بعد ہی مسجد سے گھر واپس آتا ہے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ وائرل ویڈیو کیرالہ میں ایک مسلمان ماں اور بیٹے کی شادی کا نہیں ہے۔ یہ ویڈیو پاکستان کا ہے جہاں ایک ماں رمضان کے مہینے میں اعتکاف سے واپسی کے بعد اپنے بیٹے کا استقبال کر رہی ہے۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔