سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو، اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے کہ پریاگ راج (الہ آباد) میں کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھیلیش یادو کو بھگا دیا گیا۔
یوزرس کا دعویٰ ہے کہ دونوں رہنماؤں کے تاخیر سے پہنچنے پر کارکنان غصے میں آ کر بے قابو ہو گئے۔ اس دوران اکھیلیش یادو نے 15 منٹ تک سمجھایا، لیکن کارکنان نہیں مانے۔
وہیں، اس ویڈیو کو متذکرہ بالا دعوے کے ساتھ کئی دیگر یوزرس نے بھی شیئر کیا ہے، جسے یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال کے لیے گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں انڈیا ٹی وی، آج تک اور امر اُجالا سمیت کئی میڈیا اداروں کی رپورٹس ملیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ پریاگ راج میں راہل گاندھی اور اکھیلیش یادو کی ریلی میں کارکنان بے قابو ہو گئے تھے۔
امر اُجالا کے مطابق-’پڑیلا مہادیو پھاپھامئو میں منعقدہ انڈیا الائنس کی ریلی میں سماجوادی پارٹی (ایس پی) اور کانگریس کے کارکنان کا ہجوم امنڈ پڑا۔ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور ایس پی سربراہ اکھیلیش یادو کو دیکھنے کے لیے ہجوم بے قابو ہو گیا۔ کارکنان بیریکیڈنگ توڑ کر اندر گھس گئے۔ وہ اسٹیج پر چڑھ گئے۔ اس کے بعد راہل گاندھی اور اکھیلیش ناراض ہو گئے۔ کارکنان کی اس حرکت سے ناراض ہو کر دونوں بغیر کچھ بولے چلے گئے‘۔
انڈیا ٹی وی کے مطابق-’یو پی کے ضلع پریاگ راج میں انڈی اتحاد کی عوامی ریلی میں بھگدڑ مچ گئی ہے۔ اس بھگدڑ میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی خبر موصول ہوئی ہے۔ اکھیلیش یادو کے پہنچتے ہی کارکنان بے قابو ہو گئے اور بیریکیڈنگ توڑ کر اسٹیچ پر چڑھنے کی کوشش کرنے لگے‘۔
نتیجہ
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ تاخیر سے پہنچنے پر راہل گاندھی اور راہل گاندھی کو کارکنان کی جانب سے بھگائے جانے جیسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھیڑ کے بے قابو ہونے کے بعد پیدا شدہ بد نظمی سے ناراض ہو کر دونوں رہنما خطاب کیے بغیر ہی چلے گئے۔ اس لیے یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔