کانگریس کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو کو ایک وائرل ویڈیو میں یہ کہتے سنا جا سکتا ہے،’اے راہل بابا! اسکول جاؤ اسکول، اور اسکول جاکے پڑھنا سیکھوں، راشٹرواد (وطن پرستی) اور راشٹر دروہ (وطن سے غداری) میں فرق سیکھو۔
یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ کانگریس چھوڑنے سے پہلے نوجوت سنگھ سدھو نے راہل گاندھی کو ہدف تنقید بنایا۔
X Post Archive Link
X Post Archive Link
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو میں انڈیا ٹی وی کا لوگو نظر آ رہا ہے۔ DFRAC ٹیم نے کچھ خاص کی-ورڈ کی مدد سے سرچ کیا اور ویڈیو کو یوٹیوب پر 13 سال پہلے 8 اکتوبر 2010 کو اپلوڈ کیا ہوا پایا۔
در اصل اس وقت سدھو بی جے پی میں تھے اور وائرل ویڈیو گجرات میں بلدیاتی الیکشن کے دوران پرچار کا ہے، جس میں انہوں نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی کی جانب سے کا تقابل دہشت گرد تنظیم سیمی سے کیے جانے پر رد عمل ظاہر کیا تھا۔
dfrac
میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے سنہ 2004 میں بی جے پی کے ساتھ اپنے سیاسی کریئر کا آغاز کیا تھا اور وہ حلقۂ پارلیمان امرتسر سے لوک سبھا رکن منتخب ہوئے تھے۔
سنہ 2014 میں BJP نے امرتسر سے سدھو کو لوک سبھا امیدوار نہیں بنایا۔ بعد میں انھیں راجیہ سبھا بھیج دیا گیا۔ سنہ 2016 میں انہوں نے بی جے پی سے علاحدگی اختیار کر لی۔
پھر چند ماہ بعد 2017 میں انہوں نے کانگریس جوائن کر لیا۔ فی الحال وہ کانگریس میں ہی ہیں۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو کا وائرل ویڈیو پرانا (2010) ہے، اس وقت وہ بی جے پی میں تھے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا نوجوت سنگھ سدھو کی جانب سے کانگریس چھوڑنے سے پہلے راہل گاندھی کی تنقید کرنے کا دعویٰ سیاق و سباق سے منقطع اور گمراہ کُن ہے۔