سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں کانگریس رہنما اور کرناٹک کے CM سدارمیا ،غصے میں ایک خاتون سے مائک کھینچتے ہوے نظر آرہے ہیں، جس کے ساتھ ہی پلو بھی نیچے گر جاتا ہے۔
BJP ہریانا کے سوشل میڈیا ہیڈ ارن یادو و دیگر یوزرس نے اسے کانگریس کی بدانتظامی اور جنتادربار میں عورتوں کے ساتھ بدسلوکی قرار دے رہے ہیں ۔
X Post Archive Link
X Post Archive Link
X Post Archive Link
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے ویڈیو کے بعض کی-فریم کو ریورس سرچ کیا اور پایا کہ ویڈیو 2019 کا ہے۔ اس وقت سدارمیا CM نہیں تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق- میسور کے ورونا میں ایک تقریب کے دوران ایک عورت مقامی رکن اسمبلی کے نہ آنے کی شکایت کر رہی تھی۔ اس وقت سدارمیا نے بحث کے درمیان میں ہی مائک کھینچ لیا، جس کے ساتھ ہی اس کا دپٹہ بھی گر گیا۔
در اصل میسور کے ورونا اسمبلی حلقے سے سدارمیا کے بیٹے ڈاکٹر یتندر سدارمیا (2018-2023) ایم ایل اے تھے۔
thehansindia, thehindu & deccanchronicle
میڈیا رپورٹ کے مطابق بعد میں سدارمیا نے ایکس پر پوسٹ کیا تھا کی یہ حادثہ اس وقت ہوا جب انھوں نے کانگریس کارکن کو زیادہ وقت لینے سے روکنے کی کوشش کی اور یہ حادثہ پیش آیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ- میں اس خاتون کو 15 سال سے زیادہ سے جانتا ہوں وہ میری بہن جیسی ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو حال-فی-الحال کا نہیں، بلکہ 2019 کا ہے، جب کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت تھی۔ اس وقت سدارمیا کرناٹک میں CM نہیں تھے، لہٰذا بی جے پی رہنما ارن یادو و دیگر سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔