سوشل میڈیا پر شیئر کیے جا رہے ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس کی نفری، گھروں سے کچھ نوجوانوں کو لاٹھی-ڈنڈے سے بری طرح مارتے پیٹتے ہوئے لے جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو میرا روڈ، ممبئی میں ہوئے تشدد کے مبینہ مسلم ملزم فسادیوں کو ممبئی پولیس کے گھروں میں گھس کر جم کر پیٹتے ہوئے لے جانے کا ہے۔ وہ اس کاروائی کے لیے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔
بنٹی نامی ایکس یوزر نے ویڈیو شیئر کرکے لکھا،’میرا روڈ کے مسلم (#चूसस्लिम) فسادیوں کو ممبئی پولیس اچھے سے کُٹائی کر رہی ہے۔ بڑا لطف آ رہا ہے۔ دل گارڈن گارڈن ہو رہا ہے کلیجہ ٹھنڈا ہو گیا میرا‘۔
X Post Link
X Post Archive Link
X Post Archive Link
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کے کی-فریم کو ریورس سرچ کرنے پر DFRAC ٹیم نے پایا کہ یہی ویڈیو سنہ 2022 میں یوٹیوب چینل gohash اور Bh news فیس بک پیج پر پوسٹ کیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ حیدرآباد کے قاضی پورہ شالی بندہ میں مسلمانوں کے ساتھ حیدرآباد پولیس نے بربریت آمیز سلوک کیا۔
Video Link: Youtube and Facebook
میڈیا رپورٹس کے مطابق 22 اگست 2022 کو جاری ایک ویڈیو میں پیغمبر آخرالزماں ﷺ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے بعد شالی بندہ کے ناراض نوجوان، بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔
اس احتجاجی مظاہرے کا مرکز بن چکے شالی بندہ میں بڑی تعداد میں آئے مظاہرین نے رات تقریباً 9 بجے آشا ٹاکیز کے پاس بھاری سنگباری کی تھی۔ مظاہرین، جو پولیس کی بات سننے تک تو تیار نہیں تھے، انہوں نے کہیں سے بھی شالی بندہ تک پہنچنے کی کوشش کی۔ پولیس نے چار مینار پر بھی مظاہرین کے خلاف لاٹھی چارج کیا تھا۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو ممبئی کا نہیں بلکہ حیدرآباد کا پرانا ویڈیو ہے، جسے سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے گمراہ کُن دعوے کے تحت شیئر کیا جا رہا ہے۔