سوشل میڈیا پر یوزرس، ایک ویڈیو اس دعوے کے تحت شیئر کر رہے ہیں کہ حال ہی میں بھگوان رام کو گوشت خور (مانساہاری) قرار دینے والے نیشنلسٹ پارٹی آف انڈیا (NCP) کے رہنما اور رکن اسمبلی جتیندر آہواڈ کو بیدار ہندوؤں نے جم کر پیٹا۔
واضح رہے کہ تنازعہ بڑھتا ہوا دیکھ کر بعد میں جتیندر آہواڈ نے اپنے بیان کے لیے معافی مانگ لی تھی۔
جیوتی سنگھ راشٹروادی نامی ایکس یوزر نے ویڈیو پوسٹ کرکے لکھا،’رام کو اَپشبد (بے ادبی کا لفظ) کہنے والے NCP کے رکن اسمبلی جتیندرہے، اس کے بعد بیدار ہندوؤں نے اس کو اس کو چھٹی کا دودھ یاد دلا دیا، ہر جگہ ایسا ہی ہونا چاہیے تبھی یہ لوگ سدھریں گے‘۔
X Post Archive Link
دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی ویڈیو کو اسی طرح کے دعوے کے تحت شیئر کر رہے ہیں۔
X Post Archive Link
X Post Archive Link
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے ویڈیو کو پہلے کچھ کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں ریورس سرچ کیا اور پایا کہ وائرل ویڈیو کو دو مختلف کلپ کو جوڑکر بنایا گیا ہے۔
پہلا ویڈیو سنہ 2015 سانگلی، مہاراشٹر میں ہوئے ایک پروگرام کا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سانگلی میں سانبھاجی بریگیڈ نے سنہ 2015 میں مورخ بابا صاحب پُرندرے کو مہاراشٹر بھوشن ایوارڈ رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اتوار کے روز دینا ناتھ منگیشکر ناٹیہ گرہ میں ’شیو سمّان جاگر پریشد‘ کا انعقاد کیا تھا۔ پروگرام کے لیے آہواڈ کو مدعو کیا گیا تھا۔
جب آہواڈ نے اپنی تقریر شروع کی تو ’شیو پرتِشٹھان‘ کے ارکان کا ایک گروہ مخالفت میں اسٹیج پر آ گیا۔ اسی سبب شیو پرتِشٹھان اور سانبھا جی بریگیڈ کے ارکان کے مابین جھڑپ ہو گئی تھی، جس میں پولیس افسر اور ایک کانسٹیبل سمیت درجنوں کارکنان زخمی ہو گئے تھے۔
وہیں، دوسرا ویڈیو NCP کے رہنما جتیندر آہواڈ کے یوٹیوب چینل پر 27 نومبر 2023 کو اپلوڈ شارٹ ویڈیو سے لیا گیا ہے۔
وہیں، DFRAC ٹیم نے بھیڑ کی جانب سے آہواڈ کو پیٹے جانے سے متعلق کچھ کی-ورڈ سرچ کیا مگر ہمیں کوئی ایسی کوئی نیوز کہیں ملی نہیں۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ہجوم نے NCP کے رکن اسمبلی جتیندر آہواڈ خوب زد و کوب کیا ہے، سوشل میڈیا یوزرس کا یہ دعویٰ گمراہ کُن ہے۔