فلسطین-اسرائیل جنگ سے متعلق سوشل میڈیا سائٹس پر ویڈیوز اور فوٹوز کا سیلاب آ گیا ہے۔ انہی میں سے ایک ویڈیو اس دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے کہ فلسطینی مظلوم ہونے کا ڈھونگ کرتے ہیں۔ وہ میک اپ اور کیمکل استعمال کرکے خود کو بے یار و مددگار، بے بس اور بے چارہ دکھاتے ہیں۔
مائکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر پریتی یادو (@cutepreetiji) نامی یوزر نے ویڈیو پوسٹ کرکے لکھا،’اسلامک یونیورسٹی آف وِکٹِم کارڈ میں آپ کا خیر مقدم ہے۔ یہاں آپ سیکھ سکتے ہیں کہ کیسے پورا میک اپ کیا جاتا ہے اور کیمیکل ا استعمال کرکے رویا جاتا ہے اور پھر اسرائیل کو الزام دیا جاتا ہے۔ اس یونیورسٹی میں خواتین اور چھوٹے بچوں کے لیے اسپیشل چھوٹ ہے‘۔
X Archive Link
وہیں، دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی ویڈیو شیئر کرکے ایسا ہی دعویٰ کر رہے ہیں۔
X Archive Link
X Archive Link
X Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کی غرض سے DFRAC ٹیم نے پہلے اسے کچھ کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں گوگل کی مدد سے ریورس سرچ کیا۔ اس دوروان ٹیم نے پایا کہ وائرل ویڈیو کو ترکی کے میڈیا ہاؤس @trtworld کے آفیشیل یوٹیوب چینل پر 2 مارچ 2017 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔ یہ فلم میکنگ کا ویڈیو ہے، جو میک اپ آرٹسٹ مریم صلاح پر مرکوز ایک خصوصی رپورٹ ہے۔
ٹی آر ٹی کے اس رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی میں زیادہ فلمیں نہیں بنتی ہیں۔ لیکن اس ماحول نے مریم صلاح کو اپنا خواب پورا کرنے سے نہیں روکا۔ انہوں نے روایتی طور پر مردوں کے ذریعے چائی جانے والی فلم انڈسٹری میں نقب زنی کرتے ہوئے از خود فلسطینی فلموں کے لیے نقلی خون بنانا سیکھا۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو سیاق و سباق سے منقطع ہے، جسے گمراہ کُن ڈھنگ سے شیئر کیا جا رہا ہے۔ کیونکہ یہ ویڈیو پرانا، 2017 کا ہے اور فلم آرٹ سے متعلق ہے۔