سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کو خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں ایک رپورٹر کے سوال پر کہ کیا ہر گھر میں ترنگا لگانا لازمی ہونا چاہیے؟ سماجوادی پارٹی (SP) کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ہر گھر میں ترنگے کی کیا ضرورت ہے؟ لوگ اپنی مرضی سے جھنڈا لگاتے ہیں، پارٹیوں کا جھنڈا بھی لگاتے ہیں، یہ ملک کا جھنڈا ہے، ملک کے آفسوں (دفاتر) پر لگے گا۔ اس کے بعد رپورٹر نے سوال کیا کہ ملک کا جھنڈا پارٹی کے جھنڈے سے زیادہ بڑا ہے، اگر آپ کے دل میں ملک ہے تو ملک کا جھنڈا لگانے میں کیا دقت ہے؟ اس پر ڈاکٹر برق کہتے ہیں کہ جھنڈا لگانے میں تو ہماری مرضی ہے، ہم اپنی پارٹی کا جھنڈا اپنے گھر پر لگاتے ہیں، ملک کا جھنڈا تو ملک والے لگاتے ہیں۔ اس پر رپورٹر کہتی ہے کہ کیا آپ ملک والے نہیں ہیں؟ جواب میں مسکراتے ہوئے ڈاکٹر برق کہتے ہیں کہ ہم ملک والے ہیں، لیکن اپوزیشن کے ہیں۔ پھر رپورٹر کہتی ہے کہ اپوزیشن ملک والے نہیں ہوتے ہیں، بھارت تو ان کا بھی ہے۔ اس پر ڈاکٹر برق کہتے ہیں کہ وہ نہیں مانتے، ہم تو مانتے ہیں۔
سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کرکے سوال کھڑے کر رہے ہیں کہ کیا ان کے لیے پارٹی اور مذہب سب کچھ ہے، ملک اور ترنگا کوئی معنی نہیں رکھتا؟
میجر سریندر پونیا نے ٹویٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا،’ہر گھر میں ترنگے کی کیا ضرورت ہے… یہ ہماری مرضی ہے، ہم تو اپنے گھر اپنی پارٹی (ایس پی)کا جھنڈا لگاتے ہیں…ملک کا جھنڈا تو ملک والے لگاتے ہیں، ہم تو Opposition والے ہیں! سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمٰن برق ان کے لیے پارٹی اور مذہب ہی سب کچھ ہے، ملک اور ترنگا کوئی معنیٰ نہیں رکھتا..اور ایسے لوگ پارلیمنٹ تک پہنچ جاتے ہیں‘۔
Tweet Archive Link
میجر سریندر پونیا کے اس ٹویٹ کو 4000 سے زیادہ ری ٹویٹس اور 7000 سے زیادہ لائکس مل چکے ہیں، جبکہ دو لاکھ سے زیادہ افراد نے اسے دیکھا ہے۔
دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی اسی طرح کے دعوے کے ساتھ ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے گوگل پر کچھ کی-ورڈ کی مدد سے سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کچھ میڈیا رپورٹس ملیں۔
4 اگست 2022 کو جَنستّا میں پبلش نیوز کے مطابق 3 اگست 2022 کو سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمٰن برق نے مرکزی حکومت کی مہم ’ہر گھر میں ترنگا‘ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا،’ترنگا لگانے کی ضرورت کیا ہے؟ ترنگا لگانا ضروری نہیں ہونا چاہیے۔ ہم تو پارٹی کا جھنڈا لگاتے ہیں، ملک کا جھنڈا تو ملک والے لگاتے ہیں‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’مجھے ترنگا یاترا میں شامل ہونے کا کوئی دعوت نامہ نہیں ملا ہے اور لوگوں کو اپنی مرضی سے ترنگا لگانا چاہیے، یہ لازمی نہیں ہو سکتا‘۔
وہیں، ویڈیو کو کچھ کی-فریم میں کنورٹ کرکے ریورس سرچ کرنے پر DFRAC ٹیم نے پایا کہ شفیق الرحمٰن برق کے اس بیان کو دیگر میڈیا ہاؤسز نے بھی کور کیا ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر برق کا وائرل ویڈیو ایک سال پرانا،اگست 2022 کا ہے، اس لیے میجر سریندر پونیا و دیگر سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔