سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ وائرل ہو رہا ہے کہ مسلم کمیونٹی نے بہار کے ضلع دربھنگہ میں محرم کے جھنڈے کی تنصیب سے متعلق جھگڑے کے دوران درگا مندر پر پر پتھراؤ کر دیا ہے۔ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور علاقہ پولیس کیمپ میں تبدیل ہو گیا ہے۔
Tweet Screenshot
انڈیا ٹی وی نے ٹویٹر پر اپنی ویڈیو رپورٹ کو اس کیپشن کے ساتھ شیئر کیا کہ-’بہار کے دربھنگہ میں دو کمیونٹی میں تناؤ، مسلم کمیونٹی نے درگا مندر پر کی پتھربازی…تناؤ کے پیش نظر بڑی تعداد میں پولیس تعینات‘۔
حالانکہ اس ٹویٹ کو اب ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔
انڈیا ٹی وی کے چیئرمین اور Editor-in-chief رجت شرما ہیں جن کا شو ’آپ کی عدالت‘ محتاجِ تعارف نہیں۔
قومی ہفتہ وار میگزین پنججنیہ کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کرکے یہی دعویٰ کیا گیا ہے۔
Tweet Archive Link
وہیں دیگر یوزرس بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ دربھنگہ کے درگا مندر پر مسلم کمیونٹی نے پتھر بازی کی ہے۔
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے، DFRAC ٹیم نے اس تناظر میں کچھ کی-ورڈ کی مدد سے گوگل سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں دربھنگہ پولیس کی طرف سے 23 جولائی 2023 کو کیا گیا ایک ٹویٹ ملا۔
اس ٹویٹ میں پولیس کی جانب سے اس دعوے کی تردید کی گئی ہے کہ مسلمانوں نے مندر پر پتھراؤ کیا ہے۔
انڈیا ٹی وی کے ٹویٹ کے ساتھ، دربھنگہ پولیس نے لکھا-’اIndia TV reported false and misleading news. کسی کے کی جانب سے مندر پر نہ تو جھنڈا/نشان لگایا گیا اور نہ ہی مندر پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔ کچھ سماج دشمن عناصر کی جانب سے جاری ’امن کمیٹی‘ کی میٹنگ اور اس میں کیے گئے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہنگامہ کیا گیا، صورتحال زیرِ قابو ہے‘۔
Tweet Archive Link
ایک دیگر یوزر نے دربھنگہ پولیس کے ٹویٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا ہے۔
Tweet Archive Link
نتیجہ:
زیرنظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ دربھنگہ میں مسلم کمیونٹی کی طرف سے درگا مندر پر پتھراؤ کیے جانے کا دعویٰ جھوٹا ہے، اس لیے انڈیا ٹی وی اور پنججنیہ سمیت دیگر سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔