نوراتری کا تہوار چل رہا ہے۔ لوگ ورت رکھ کر پوجا-ارچنا کر رہے ہیں۔ ایسے میں کچھ میڈیا ادارے اور سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے ایک تصویر شیئر کرکے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پیشے سے ڈاکٹر، ایک گجراتی خاتون نے دین اسلام کو چھوڑکر ہندو دھرم اپنا لیا اور اس نے بھگوان شیو پر 12 لاکھ روپیے کا سونے کا تاج چڑھایا ہے۔
نیوز 24 نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن دیا،’اسلام چھوڑ کر بھگوان شیو پر چڑھایا 12 لاکھ روپے کے سونے کا تاج ◆ خاتون گجرات سے ہیں اور امریکہ میں ایک ڈاکٹر ہیں #Viralnews | #UttarPradesh‘۔
نیوز چینل جن-تنتر کے ٹویٹر اکاؤنٹ کی جانب سے ایسا ہی دعویٰ کیا گیا ہے۔
وویک پانڈے نامی ایک ویریفائیڈ ٹویٹر یوزر نے اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن دیا ہے،’#سناتن_دھرم_ہی_سروشریشٹھ_ہے #ہر_ہر_مہادیو اسلام چھوڑ کر بھگوان شیو پر چڑھایا 12 لاکھ روپے کا سونے کا مُکُٹ۔ خاتون گجرات سے ہیں اور امریکہ میں ایک ڈاکٹر ہیں #Viralnews | #UttarPradesh‘۔
وویک پانڈے کے ٹویٹر بایو کے مطابق وہ راشٹروادی ہندو مہاسبھا کے چیف اور بی جے پی کسان مورچہ کے مہانگر وارانسی(@bjpvnsMahanagar) کے جنرل سکریٹری ہیں۔
وہیں سدرشن نیوز کے دہلی بیورو چیف آلوک جھا نے ٹویٹر پر تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا-’اسلام‘ چھوڑ کر گجرات کی مسلم خاتون نے ’سناتن دھرم‘ اپنایا اور بھگوان شیو پر چڑھایا 12 لاکھ روپے کا سونے کا مُکُٹ۔ خاتون گجرات سے ہیں اور امریکہ میں ڈاکٹر ہیں۔ ’سناتن دھرم میں آپ کا سواگت ہے‘۔
سدرشن نیوز کے ایک اور صحافی کمار ساگر نے اس تصویر کے بارے میں لکھا،’اسلام چھوڑ کر اپنایا ہندو دھرم اور پھر چڑھایا شیو لنگ پر 12 لاکھ کا سونے کا مَوکھٹ (تاج)۔ مہیلا امریکہ میں ڈاکٹر ہے اور گجرات میں جنم ہوا ہے۔ غازی آباد کے ڈاسنا مندر میں شیو لنگ پر چڑھایا یہ مَوکھٹ‘۔
یہ بھی پڑھیں: DFRAC اسپیشل: سدرشن نیوز کا صحافی ہے گمراہ کن معلومات کا ’ساگر‘
اسی طرح دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی اسی دعوے کے ساتھ یہی تصویر پوسٹ کی ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل تصویر کی حقیقت جاننے کی غرض سے DFRAC ٹیم نے انٹرنیٹ پر اسے ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں یہ تصویر Yati NarsinghaNand Saraswati Foundation نامی ٹویٹر اکاؤنٹ پر اپلوڈ ملی۔ اس تصویر کو کیپشن،’ہر ہر مہادیو۔ امریکہ میں رہنے والی نَو سناتنی مشہور ڈاکٹر نے شیوبھکتی دھام ڈاسنا کے پاردیشور مہادیو کو خالص سونے کا مُکُٹ اور شرنگار بھینٹ کیا‘ دیا گیا ہے۔
Tweet Archive Link
وہیں مزید سرچ کرنے پر ہمیں اُدیتا تیاگی نامی ایک خاتون کا ٹویٹر اکاؤنٹ ملا۔ ادیتا تیاگی نے @Yatifoundation کے ٹویٹ کو ری۔ٹویٹ کیا ہے۔ ان دونوں ٹویٹس میں اُدیتا کو دیکھا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب، ادیتا تیاگی کے ٹویٹر بایو کے مطابق وہ بی جے پی مہیلا مورچہ کی علاقائی عہدیدار اور راشٹریہ اکھل بھارتیہ بَرہمرِشی مہاسنگھ کی جنرل سکریٹری ہیں۔
Tweet Archive Link
ایک برس پہلے اسلام چھوڑنے کے بعد ادیتا تیاگی کے ہندو دھرم اختیار کرنے کے بارے میں فیکٹ چیک کیا گیا تو ہماری ٹیم کو ادیتا کا 31 مارچ 2018 کا ایک ٹویٹ ملا، جسے انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پِن کیا ہوا ہے۔ اس میں یو پی کے سی ایم یوگی کی جانب سے انھیں اعزاز دیا جا رہا ہے۔ اخبار کے تراشے میں ان کا نام ادیتا تیاگی ہی دیا گیا ہے۔
Tweet Archive Link
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل تصویر میں نظر آ رہی خاتون مسلمان نہیں ہے بلکہ وہ بی جے پی کی رہنما ڈاکٹر ادیتا تیاگی ہیں۔ ادیتا تیاگی کے اسلام چھوڑ کر ہندو دھرم اپنانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ وہ ہندو دھرم کی ہی ماننے والی ہیں، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔