مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار کی ایک ویڈیو کلپ انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہی ہے۔ پرانی پنشن اسکیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی حکومت نے اسے بند کردیا تھا۔
متذکرہ ویڈیو میں، انھیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے،’مجھے لگتا ہے کہ پرانی پینشن اسکیم کے بارے میں، پورے ملک کے عوام کو ایک ساتھ غور و خوض کرنا ہوگا اور اس لیے کرنا ہوگا کیونکہ یہ کوئی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا فیصلہ نہیں ہے۔ یہ پرانی پینشن والی اسکیم بند کرنے کا فیصلہ منموہن سنگھ جی کی حکومت کے وقت ہوا تھا‘۔
فیکٹ چیک
وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال کے لیے کچھ کی-ورڈ سرچ کرنے پر، DFRAC ٹیم کو 26 ستمبر 2022 کو لائیومِنٹ کی جانب سے پبلش ایک آرٹیکل ملا، جس کا عنوان تھا،’نئی پینشن یوجنا بمقابلہ پرانی پینش یوجنا۔ کون سا بہتر ہے؟‘ اس آرٹیکل میں ذکر کیا گیا ہے،’ دسمبر 2003 میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کی جانب سے پرانی پینشن یوجنا کو بند کر دیا گیا تھا اور نئی پینشن اسکیم یکم اپریل 2004 سے نافذ العمل ہوا تھا۔
علاوہ ازیں abplive کی جانب سے پبلش ایک رپورٹ کے مطابق پرانی پینشن اسکیم -او پی ایس (Old Pension Scheme -OPS)کو بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے دسمبر 2003 میں آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کے دور میں ختم کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس کی جگہ نیشنل پنشن اسکیم-این پی ایس (National Pension Scheme-NPS) لایا گیا تھا۔ این پی ایس یکم اپریل 2004 سے نافذ العمل ہوا تھا۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ کی حکومت 2004 میں بنی تھی۔ وہ 22 مئی 2004 سے 26 مئی 2014 تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے۔
علاوہ ازیں 2004 میں ایک نئی پنشن اسکیم متعارف کرائی گئی۔ نیشنل پینشن سکیم (این پی ایس) سرکاری ملازمین کو یہ فیصلہ کرنے کی اجازت دیتی ہے کہ وہ اپنے پورے کیریئر میں پنشن کھاتے میں باقاعدگی سے حصہ ڈال کر اپنے پیسے سے کہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ ’پرانی پنشن اسکیم کی بحالی‘ پر پی آئی بی (پریس انفارمیشن بیورو) کی ایک پریس ریلیز کے مطابق،’این پی ایس اب پی ایف آر ڈی اے ایکٹ، 2013 کے تحت ریگولیٹ ہے اور پی ایف آر ڈی اے اور اس کے تحت مالیاتی خدمات کے محکمے کے بنائے گئے ضابطے ہیں‘۔
نتیجہ:
اندر سنگھ پرمار کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی حکومت نے پرانی پنشن اسکیم کو بند کر دیا تھا۔