اس ویڈیو کو سب سے پہلے نیوز ایجنسی اے این آئی نے شیئر کیا تھا۔ ساتھ ہی لکھا کہ#دیکھیں! مہاراشٹر: پونے شہر میں ضلع کلکٹر کے دفتر کے باہر کل ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے سنے گئے، جہاں پی ایف آئی کارکنان، اپنی تنظیم کے خلاف سی بی آئی-ای ڈی-پولیس کی حالیہ چھاپے ماری کے خلاف جمع ہوئے تھے۔ کچھ کارکنان کو پولیس نے حراست میں لے لیا؛ انھیں آج صبح گرفتار کیا گیا۔
وہیں نیشنل نیوز چینل، ٹائمس ناؤ نے بھی اپنی رپورٹ میں ایسا ہی دعویٰ کیا ہے۔ ٹائمس ناؤ نے ٹویٹ میں لکھا – #PFIrevengeRiot سخت گیر تنظیم کے اراکین کو حراست میں لیے جانے کے بعد #Pune میں #PFI احتجاجی ریلی میں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگے #PFI‘۔
علاوہ ازیں زی نیوز کی اینکر شیوانگی ٹھاکر نے بھی ایسا ہی دعویٰ کیا۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا – مہاراشٹر کے پونے میں #PFI کی احتجاجی ریلی میں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگے۔
ایسا ہی دعویٰ آج تک کے اینکر شوبھنکر مشرا نے بھی کیا تھا۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ پونے میں پی ایف آئی کی ریلی میں پاکستان زندہ باد کے نعرے کے ساتھ 60-70 لوگوں کی موجودگی تھی۔
یہی نہیں کئی بڑے میڈیا ہاؤسز نے بھی اس ویڈیو کی بنیاد پر رپورٹس پبلش کی ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال کے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے وائرل ویڈیو کو غور سے سنا۔ ٹیم کو پورے ویڈیو میں ’پاکستان زندہ باد‘ نہیں بلکہ پاپولر فرنٹ زندہ باد سنائی دیا۔
اس کے ساتھ ہی ہمیں فیکٹ چیک کے دوران دی فری پریس جنرل کی جانب سے پبلش ایک رپورٹ بھی ملی، جس میں پونے پولیس کی حوالے سے کہا گیا کہ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ساگر پاٹل نے پہلے کہا،’ہم نے پہلے ہی غیر قانونی طور پر جمع ہو نے کے لیے پی ایف آئی کے ارکان کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے اور ہم نعرے لگانے کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں‘۔ حالانکہ پولیس نے اب کہا ہے کہ یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ پی ایف آئی کے کارکنان کے ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگانے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
دعویٰ: ی ایف آئی کے کارکنان نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے
دعویٰ کنندگان: اے این آئی، نیوز چینل، اینکر اور سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: فیک