پاکستان کی سابق مرکزی وزیر برائے انسانی حقوق اور پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے اپنے ویریفائیڈ ٹویٹر اکاؤنٹ سے پاکستانی میڈیا چینل سماء ٹی وی کی ایک خبر کا اسکرین شاٹ پوسٹ کیا ہے۔ ٹی وی اسکرین پر اردو میں لکھا ہوا ہے :
- ’پاکستان کے انتخابات میں عمران خان کی جیت بھارت کی ہار ہوگی، ٹائمز ناؤ ، (چاہے کچھ ہو جائے…عمران اقتدار میں نہ آئے!)
- ’عمران خان جیت گئے تو بھارت کے لیے مشکلات پیدا ہو جائیں گی، انڈیا ٹوڈے‘ (عمران خان کی جیت کا امکان، بھارتی میڈیا سخت پریشان!)
تصویر کے ساتھ انہوں نے لکھا،’امریکی تبدیلیٔ حکومت کی سازش کا ایک اور ایجنڈہ آئٹم اس وقت ختم ہو جائے گا جب آئی کے (عمران خان)اس کے پیچھے والےملک کے ساتھ الیکشن جیت جائے گا ۔ امریکی تابعداری میں قدم بڑھائیں گے اور سازشوں اور مقامی سازشیوں کی ناکامی کا اشارہ دیں گے اور پاکستان کو بچائیں گے۔ کوئی تعجب نہیں کہ امریکہ اوربھارت آئی کے کے (عمران خان کے ) “Absolutely Not”سے ڈرتے ہیں !‘۔
جلد ہی ان کے ٹویٹ کو چار ہزار سے زیادہ ری ٹویٹس اور سات ہزار لائکس مل گئے۔ اسی طرح پی ٹی آئی کے کئی دیگر حامیوں نے بھی یہ خبر پوسٹ کی ہے۔
فیکٹ چیک
اس خبر اور دعوے کے فیکٹ چیک کے دوران DFRAC ٹیم نے پایا کہ انڈیا ٹوڈے کا جو آرٹیکل پوسٹ میں دکھایا گیا ہے، وہ پرانا ہے۔ یہ آرٹیکل 23 جولائی 2018 کو اپڈیٹ کیا گیا تھا۔
نتیجہ:
ڈی ایف آر اے سی (DFRAC) کی جانب سے فیکٹ چیک سے واضح ہوتا ہے کہ شیریں مزاری اور پی ٹی آئی کے دیگر حامیوں کی جانب سے شیئر کیا گیا پوسٹ گمراہ کن ہے۔
دعویٰ: بھارت کے خلاف گمراہ کن خبریں پھیلا رہے ہیں پی ٹی آئی کے اراکین
دعویٰ کنندگان: شیریں مزاری اور پی ٹی آئی کے دیگر حامی
فیکٹ چیک: گمراہ کن