سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں حجاب پہنے کچھ مسلم لڑکیوں کو مارشل آرٹ کی ٹڑیننگ (تربیت) لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس، اس ویڈیو کی بابت دعویٰ کر رہے ہیں کہ مسلم لڑکیاں ہندو برادری سے کیرالہ کا مارشل آرٹ کلاریپایا پٹّو سیکھ رہی ہیں۔
ایک یوزر نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ،”#کلریپٹّو کیرالہ ریاست کے #ہندوؤں کا قدیم #فن حرب ہے! #مسلم اپنی بیٹیوں کو یہ شستر وِدیا (فن حرب) سکھا رہے ہیں، اور #ہندو اپنی بیٹیوں کو ڈانس سکھا رہے ہیں! اس کا نتیجہ مستقبل میں نظر آئے گا۔ #جاگو_ ہندوؤں _جاگو @ABVPVoice @nidhitripathi92 @Aishwaghpatil @AnkitaP0598 “۔
وہیں اس ویڈیو کو کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ہو رہے ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے ہم نے سب سے پہلے اسے سرچ کیا۔ اس ویڈیو پر Asianet News کا لوگو تھا۔ ہم نے Asianet News کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ویڈیو کو ڈھونڈنا شروع کیا تو پایا کہ یہ ویڈیو 27 جولائی 2015 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
اس ویڈیو کے عنوان اور ڈسکرپشن کے مطابق 21 سالہ مارشل آرٹ ٹرینر عارفہ اپنی طالبات کو ٹریننگ دے رہی ہیں۔ عارفہ کے بارے میں مزید جستجو کرنے پر ، ہمیں newindianexpress.com پر ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں عارفہ کےبارے میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ کس طرح ایک مسلم لڑکی نے سماجی چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے کلاریپایاٹّو مارشل آرٹ کوسیکھا ہے۔ اب وہ خود ٹرینر بن کر طالبات کو ٹریننگ دے رہی ہیں۔
وہیں کلریپایاپٹّو کے بارے میں مزید معلومات کے ساتھ thehindu.com کا ایک آرٹیکل ملا۔ اس آرٹیکل کے مطابق مرکزی وزارت کھیل نےکلریپایاپٹّو سمیت چار ہندوستانی مارشل آرٹ کو "کھیلو انڈیا یوتھ گیمس” میں شامل کیا ہے۔
اس مارشل آرٹ کی ٹریننگ صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ کیرالہ کی تمام کمیونٹیز کی خواتین اور مرد لیتے ہیں۔ اس کے لیے بہ ضابطہ گروکل چلائے جاتے ہیں۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے یہ ثابت ہوتاہے کہ کلاریپایاپٹو کیرالہ کا ایک قدیم مارشل آرٹ ہے۔ جوڈو اور کراٹے کی طرح اس میں بھی مقابلے اور چیمپئن شپ ہوتے ہیں۔ یہ کیرالہ کا ایک مارشل آرٹ ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس 2015 کے ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔
دعویٰ: کیرالہ کی مسلم لڑکیاں سیکھ رہی ہیں ہندو مارشل آرٹ
دعویٰ کنندگان:سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن