نیوز چینل ’آج تک‘ کا ایک ٹویٹ سوشل میڈیا سائٹس پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ٹویٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حیدرآباد کے گَولی گوڈہ گول کی ایک مسجد میں کیمیکل دھماکے کی خبر ہے۔ یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس بلاسٹ میں دو افراد زخمی ہو گئے۔
پورنیما بسواس نامی یوزر نے ’آج تک‘ کے اس ٹویٹ اسکرین شاٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا،’ اسلامی بم سائنسداں کام پر تھے اور پھر کیمیکل بم پھٹ گیا! اولا- اوبر‘۔(اردو ترجمہ)
ایک دیگر یوزر، وکاس چودھری نے بھی ہنگلش میں کیپشن،’ Baulana Chemestry Practical kar raha tha Basjid me‘ کے ساتھ یہی ٹویٹ اسکرین شاٹ شیئر کیا ہے۔
وہیں، دی اسپیکر نامی ٹویٹر یوزر نے کیپشن ،’مسجد میں کیمیکل کا کیا کام ؟ اتنا کیمیکل کہ اس میں بلاسٹ ہو جائے، کیوں اکٹھا کیا گیا تھا؟ کیسا کیمیکل تھا جس میں بلاسٹ ہو جائے؟ کے ساتھ وہی اسکرین شاٹ، شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
آج تک کی وائرل ہورہی اسکرین شاٹ کی جانچ پڑتال کے لیے ہم نے سب سے پہلے، آج تک کا ٹویٹر اکاؤنٹ کھنگالا ۔ اس دوران ہمیں آج تک کے ٹویٹر پر یہ ٹویٹ ملا، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسجد میں کیمیکل بلاسٹ ہوا ہے۔ اس ٹویٹ کے ساتھ ویب سائٹ پرپبلش ایک خبر کا لنک بھی پوسٹ کیا گیا ہے۔
اس نیوز کے لنک کو اوپن کرنے پر واقعہ کے تناظر میں رپورٹ پڑھی جا سکتی ہے۔ حالانکہ رپورٹ میں کہیں بھی مسجد کے اندر کیمیکل بلاسٹ ہونے کی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔
وہیں اس واقعہ کو دی نیو انڈین ایکسپریس، دی نیوز منٹ سمیت دیگر میڈیا ہاؤسز نے کور کیا ہے، جن کے مطابق کیمیکل دھماکہ مسجد کے اندر نہیں ہوا ہے۔
ان رپورٹس کے مطابق،’حیدرآباد میں افضل گنج کے مہاراج گنج علاقے کی موگرام بستی میں 12 جون کی صبح تقریباً 10 بجے دھماکہ ہوا اور کیمیکل تاجر بھرت بھٹّر کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
پولیس نے بتایا کہ بھٹر اپنی دکان کے سامنے نالے میں ایکسپائرڈ کیمیکل پھینک دیتا تھا جس کی وجہ سے اس دن بلاسٹ ہوا۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ آج تک کی جانب سے کیا گیا ٹویٹ فرضی ہے۔ آج تک نے کیمیکل بلاسٹ کے واقعے کو فرقہ وارانہ اینگل دیتے ہوئے مسجد سے جوڑ دیا ، جبکہ کیمیکل دھماکہ حیدرآباد کی کسی مسجد میں نہیں ہوا، اس لیے آج تک اور سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ غلط اور فرضی ہے۔
دعویٰ: حیدرآباد کی مسجد میں کیمیکل دھماکہ
دعویٰ کنندگان: آج تک اور دیگر سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: فرضی
- ہندوستانی مسلمانوں پر مظالم کے خلاف ملائیشیا میں کیا گیا احتجاجی مظاہرہ؟ پڑھیں، فیکٹ چیک
- کیا مندر توڑ کر بنائی گئی تھی اجمیر شریف کی درگاہ معلیٰ؟ پڑھیں، فیکٹ چیک
(آپ DFRAC# کو ٹویٹر، فیس بک اور یوٹیوب پر فالو کر سکتے ہیں۔)