سوشل میڈیا پر راجستھان کے ادے پور کی ایک خبر پر خوب چرچا ہو رہا ہے۔ ایک خاتون نے اپنے 17ویں بچے کو جنم دیا ہے۔ پہلے اس خاتون کے خاندان نے یہ اطلاع دی تھی کہ یہ چوتھے بچے کی ڈلیوری ہے، لیکن بعد میں یہ حقیقت سامنے آئی کہ یہ خاتون کے 17ویں بچے کی پیدائش تھی۔ اس دوران سوشل میڈیا پر کئی یوزرز نے خاتون کے مسلم ہونے کا دعویٰ کیا۔
جیتندر پرتاپ سنگھ نامی یوزر نے لکھا: "مسلم خاتون نے 55 سال کی عمر میں 17واں بچہ پیدا کیا۔ ڈاکٹر سے کہا – یہ صرف چوتھی ڈلیوری ہے۔ ادے پور کا معاملہ، کباڑ چن کر کٹ رہی ہے پورے خاندان کی زندگی۔ میں پھر سے کہہ رہا ہوں وہ 2050 کی تیاری کر رہے ہیں۔”

اس کے علاوہ ایک اور یوزر نے بھی خاتون کے مسلم ہونے کے دعوے کے ساتھ پوسٹ شیئر کیا ہے، جسے یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے ادے پور میں 17ویں بچے کو جنم دینے والی خاتون کے تعلق سے گوگل پر کچھ کی ورڈز سرچ کیے۔ ہمیں نیوز 18 ہندی، این ڈی ٹی وی راجستھان، ای ٹی وی اور پترکا سمیت کئی میڈیا رپورٹس ملیں۔ ان رپورٹس میں خاتون کا نام ریکھا کالبیلیا زوجہ کوارا کالبیلیا بتایا گیا ہے۔ کئی میڈیا رپورٹس میں اس کی بیٹی کا نام شیلا بھی درج ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ خاتون آدیواسی کمیونٹی سے تعلق رکھتی ہے۔

این ڈی ٹی وی راجستھان کی رپورٹ میں لکھا گیا ہے: "راجستھان کے آدیواسی علاقے میں شامل جھاڑول خطے کے لیلاواس گاؤں کی رہنے والی ریکھا کالبیلیا نے جھاڑول کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں اپنے 17ویں بچے کو جنم دیا ہے۔”
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ 17ویں بچے کو جنم دینے والی خاتون ریکھا کالبیلیا زوجہ کوارا کالبیلیا ہیں، جنہیں گمراہ کن دعویٰ کرکے مسلم بتایا گیا۔ دراصل ریکھا آدیواسی کمیونٹی سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس لیے یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔

