سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص طیارے کے اندر "اللہ اکبر” کا نعرہ لگا رہا ہے اور طیارے کو اڑانے کی دھمکی دے رہا ہے۔ یوزرس اس شخص کو مسلمان بتا کر فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ پوسٹ شیئر کر رہے ہیں۔
مسٹر تیاگی نامی یوزر نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا: "لندن سے گلاسگو جانے والی پرواز میں ایک مسلم مسافر نے اچانک ‘اللہ اکبر’ کا نعرہ لگانا شروع کر دیا اور کہا ‘ڈیتھ ٹو امریکہ، ڈیتھ ٹو ٹرمپ’… اس نے جہاز کو بم سے اُڑانے کی دھمکی بھی دی۔ پائلٹ نے فلائٹ کی ایمرجنسی لینڈنگ کرائی۔ پوری دنیا میں اس ایک نعرے کو سن کر دہشت کیوں پھیل جاتی ہے؟”

یہ ویڈیو کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی دعوے کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہے، جسے یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے گوگل پر کچھ کی ورڈز تلاش کیے۔ ہمیں اس واقعے کے بارے میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا کی کئی خبریں ملیں۔ ان رپورٹس میں ملزم کا نام ابھے نائک بتایا گیا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیوٹن سے گلاسگو جانے والی ایزی جیٹ کی پرواز میں خلل کے معاملے میں ابھے نائک کو گرفتار کر پیسلے شیرف کورٹ میں پیش کیا گیا۔

وہیں انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ ملزم کا نام ابھے دیو داس نائک ہے۔ ابھے ایک ہندوستانی نژاد ہے اور بیڈفورڈشائر کے لیوٹن کا رہائشی ہے۔ اسے برطانیہ کے ایئر نیویگیشن آرڈر کے تحت حملہ کرنے اور طیارے کی سکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ گلاسگو کے قریب واقع پیسلے شیرف کورٹ میں پیش کیے جانے پر اس نے کوئی صفائی پیش نہیں کی۔

ہمیں ان میڈیا رپورٹس میں ملزم کے مسلمان ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر ملزم ابھے دیو داس نائک کو پولیس نے گرفتار کیا ہے، جسے مسلمان بتا کر فرقہ وارانہ اور گمراہ کن دعویٰ کیا گیا ہے۔

