سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار سڑک کے بیچ میں ایک نوجوان کو لاٹھی سے بری طرح پیٹ رہے ہیں۔ یوزرس کا دعویٰ ہے کہ یہ واقعہ اتر پردیش کا ہے جہاں "محمد توقیر” نامی شخص روزانہ راستے سے گزرتی لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتا تھا، جس کے بعد پولیس نے اسے سڑک پر سب کے سامنے پیٹ ڈالا۔
ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر "یوگی آدتیہ ناتھ فین (ڈیجیٹل یودھا) گودسے کا بھکت” (@maheshyagyasain) نامی یوزر نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: "دوستو! جب تک ان جہادیوں پر چین کی طرح لگام نہیں کسی جائے گی، یہ سدھرنے والے نہیں۔ محمد توقیر روزانہ سڑک پر چلتی لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کرتا تھا۔ بابا جی کی پولیس نے اسے ایسا توڑا کہ اب اسے روزانہ پیٹھ کی سیکائی کروانی پڑے گی۔ اس کی آنے والی سات نسلیں بھی چھیڑ چھاڑ کرنے کا نام نہیں لیں گی۔ جے شری رام!”

"بھارت بھاو سار نامی ایک اور یوزر نے بھی یہ ویڈیو اسی دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے، جسے یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔”
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے تحقیقات میں پایا کہ یہ وائرل ویڈیو یوٹیوب پر ABP News کی ایک رپورٹ میں 29 مئی 2015 کو اپلوڈ کی گئی تھی۔ یہ ویڈیو اندور میں پولیس کی جانب سے بدماشوں اور مجرموں کی عوامی پٹائی کا ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے، کیونکہ یہ ویڈیو اتر پردیش کا نہیں ہے اور اس میں کوئی فرقہ وارانہ پہلو بھی نہیں ہے۔ یہ ویڈیو 2015 میں اندور میں پولیس کی جانب سے مجرموں کی عوامی پٹائی کا ہے۔

