فیکٹ چیک: مہاراشٹر میں نابالغ طالبہ پر چاقو سے حملے کی کوشش میں 'لو جہاد' کا کوئی زاویہ نہیں ہے

فیکٹ چیک: مہاراشٹر میں نابالغ طالبہ پر چاقو سے حملے کی کوشش میں ‘لو جہاد’ کا کوئی زاویہ نہیں ہے

Fact Check Featured Misleading-ur

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک جنونی شخص چاقو کی نوک پر ایک نابالغ طالبہ کو دھمکا رہا ہے۔ اسی دوران وہاں موجود ہجوم میں سے ایک نوجوان پیچھے سے آتا ہے اور اسے پکڑ لیتا ہے، جس کے بعد ہجوم اس جنونی شخص کی خوب پٹائی کر دیتا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو ’لو جہاد‘ کے زاویے سے شیئر کر رہے ہیں۔

ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے "کے پی ترپاٹھی” نامی یوزر نے لکھا: ’’مہاراشٹر کا واقعہ۔ سکول کی لڑکی کو لو جہاد میں پھنسانے کی کوشش میں ناکامی پر چاقو سے گلا کاٹنے کی کوشش کرنے والا جہادی مارا گیا۔ جہادیوں پر نظر رکھیں، اپنی بہن بیٹیوں کو محتاط کریں!!!‘‘

Link

وہیں ایک اور یوزر نے ویڈیو کے ساتھ لکھا: ’’مہاراشٹر کا واقعہ۔ سکول کی لڑکی کو لو جہاد میں پھنسانے کی کوشش میں ناکامی پر چاقو سے گلا کاٹنے کی کوشش کرنے والا جہادی مارا گیا! جہادیوں، ملّاؤں پر نظر رکھیں، اپنی بہن بیٹیوں کو محتاط کریں!!!‘‘

Link

اسکے علاوہ کئی دیگر یوزرس نے بھی اس ویڈیو کو ’لو جہاد‘ کا زاویہ بتاتے ہوئے شیئر کیا ہے، جسے یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

فیکٹ چیک:

DFRAC کی ٹیم نے وائرل ویڈیو کی تحقیق کی۔ اس واقعے کے حوالے سے ہمیں ’آج تک‘، ’اے بی پی نیوز‘ اور ’ہندوستان ٹائمز‘ سمیت کئی میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں ملزم نوجوان کا نام ’’آرین واگھملے‘‘ لکھا ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ واقعہ مہاراشٹر کے ستارا شہر کے کرنجے بسپا پٹھ علاقے میں 21 جولائی کو پیش آیا، جب ملزم آرین واگھملے نے چاقو کی نوک پر نابالغ طالبہ کو دھمکانا شروع کیا۔ یہ واقعہ یکطرفہ محبت کی وجہ سے پیش آیا۔ اسی دوران "اومیش آڈاگلے” نامی نوجوان نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے آرین کو پیچھے سے قابو میں کر لیا، جس کے بعد ہجوم نے ملزم کی پٹائی کر دی۔

نتیجہ:

DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ اس واقعے میں ’لو جہاد‘ کا کوئی زاویہ نہیں ہے۔ ملزم نوجوان کا نام آرین واگھملے ہے۔ لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔