میانمار میں سرگرم شدت پسند تنظیم اُلفا (آئی) نے الزام عائد کیا ہے کہ بہندوستانی نے اس کے کیمپ پر ڈرون اور میزائل حملہ کیا ہے، جس میں اس کے ایک اعلیٰ کمانڈر کی موت ہو گئی ہے۔ تاہم ہندوستانی فوج نے اس طرح کی کسی سرحد پار کارروائی یا حملے کی واضح طور پر تردید کی ہے۔
اسی دوران سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ شدت پسند تنظیم اُلفا کے جوابی حملے میں ہندوستانی فوج کی یونٹ ’آسام رائفلز‘ کے 6 جوان شہید ہو گئے ہیں۔ تاہم یہ دعویٰ غلط ہے۔ ایک یوزر نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ایک پوسٹ شیئر کی، ’’میانمار میں اُلفا گروپ کے جوابی حملے میں ہندوستانی فوج کے آسام رائفلز کے چھ جوان مارے گئے ہیں۔‘‘ اس پوسٹ کے ساتھ ایک تصویر بھی شیئر کی گئی ہے جس میں ہندوستانی پرچم (ترنگا) کے ساتھ کچھ تابوت دیکھے جا سکتے ہیں۔

فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے سب سے پہلے پوسٹ میں دی گئی تصویر کو گوگل لینس کی مدد سے ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں یہ تصویر 6 اگست 2013 کو شٹر اسٹاک پر ملی۔ اس تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ تابوت ان پانچ ہندوستانی فوجیوں کے ہیں جو جموں کے پونچھ سیکٹر میں پاکستانی دراندازی کے حملے میں شہید ہوئے تھے۔ یعنی یہ تصویر 12 سال پرانی ہے۔

اسی کے ساتھ ہماری ٹیم نے گوگل پر ہندی اور انگریزی زبان میں مختلف کی وورڈس ذریعے یہ تلاش کیا کہ آیا میانمار میں اُلفا کے حملے میں آسام رائفلز کے 6 جوان شہید ہوئے ہیں۔ لیکن ہمیں کسی بھی مرکزی دھارے کے میڈیا کی طرف سے ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر میانمار کے اُلفا شدت پسندوں کے حملے میں ہندوستانی فوج کے آسام رائفلز کے 6 جوانوں کے شہید ہونے کا دعویٰ غلط ہے۔ نیز جو تصویر شیئر کی گئی ہے، وہ بھی 12 سال پرانی ہے۔ اس لیے یوزر کا دعویٰ جھوٹا اور گمراہ کن ہے۔