فیکٹ چیک: کتھا واچک چترلیکھا کی شادی کی تصویر کو مسلم بھائی بہن کی شادی کا بتا کر گمراہ کن دعویٰ وائرل

فیکٹ چیک: کتھا واچک چترلیکھا کی شادی کی تصویر کو مسلم بھائی بہن کی شادی کا بتا کر گمراہ کن دعویٰ وائرل

Fact Check Featured

سوشل میڈیا پر 4 تصاویر کا ایک کولاج کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اتر پردیش کے بدایوں ضلع میں ایک مسلم نوجوان عامر نے اپنی سگی بہن فاطمہ سے نکاح کر لیا ہے۔ ان تصاویر میں دولہا اور دلہن کو شادی کے لباس میں دیکھا جا سکتا ہے۔

ان تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے ارون یادو نامی یوزر نے لکھا: "اتر پردیش کے بدایوں ضلع میں عامر نے اپنی سگی بہن فاطمہ سے نکاح کر لیا۔ آپ کو بتا دیں کہ عامر اور فاطمہ سگے بھائی بہن ہیں، لیکن ان دونوں کو ایک دوسرے سے محبت ہو گئی۔ محبت اتنی بڑھ گئی کہ دونوں بھائی بہن نے گھر میں ہی جسمانی تعلقات قائم کر لیے، جس کے نتیجے میں فاطمہ حاملہ ہو گئی اور عامر نے اپنی بہن سے نکاح کر لیا۔”

Link

اس کے علاوہ بھی کئی دیگر یوزرس نے ان تصاویر کو اسی طرح کے دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے، جنہیں یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

فیکٹ چیک:

DFRAC کی ٹیم نے ان وائرل تصاویر کی جانچ گوگل لینز کی مدد سے ریورس امیج سرچ کے ذریعے کی۔ شادی کی یہ تصاویر ہمیں ایکس (سابقہ ٹوئٹر) یوزر راہول شرما تیواری کی 26 مئی 2017 کی پوسٹ میں ملیں۔ اس پوسٹ میں راہول شرما نے بتایا کہ یہ تصاویر کتھاواچک دیوی چترلیکھا کی شادی کی ہیں۔ راہول شرما تیواری نے اپنے ٹوئٹر بایو میں ذکر کیا ہے کہ وہ دیوی چترلیکھا کے گئو سیوا دھام اسپتال اور وشو کیرتن ٹور ٹرسٹ کے میڈیا کوآرڈینیٹر ہیں۔

اس سے قبل بھی دیوی چترلیکھا کی کسی مسلم نوجوان سے شادی کا جھوٹا دعویٰ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس کی خود دیوی چترلیکھا نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے تردید کی تھی۔ DFRAC نے بھی اس فیک نیوز پر فیکٹ چیک کیا تھا، جسے یہاں کلک کرکے پڑھا جا سکتا ہے۔

نتیجہ:

DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر کتھاواچک دیوی چترلیکھا کی شادی کی تصاویر کو بدایوں میں ایک مسلم بھائی کے اپنی بہن سے نکاح کرنے کے جھوٹے دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا، جو کہ سراسر گمراہ کن اور فرضی ہے۔