سوشل میڈیا پر ایک نیوز کٹنگ وائرل ہو رہی ہے، جس میں بی ایس پی سپریمو مایاوتی کا ایک بیان شائع ہوا ہے۔ اس کی سرخی ہے: "میں سی ایم-پی ایم بنوں یا نہ بنوں لیکن یوپی میں اب سماجوادی پارٹی کا کوئی وزیراعلیٰ نہیں بن سکتا”
اس نیوز کٹنگ کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا: "بی جے پی کی بی ٹیم بن کر کام کر رہی ہیں سابق وزیراعلیٰ محترمہ مایاوتی جی۔ بی جے پی کا اتنا خوف ہے کہ کھل کر بول رہی ہیں کہ ہم وزیراعلیٰ بنیں یا نہ بنیں لیکن پی ڈی اے کی بات کرنے والے اور پی ڈی اے سماج کو ساتھ لے کر چلنے والے لیڈر، پی ڈی اے کے مہانائک شری اکھلیش یادو جی کو وزیراعلیٰ نہیں بننے دیں گی۔”

"ارون یادو” نامی یوزر نے اخبار کی کٹنگ شیئر کرتے ہوئے لکھا: "بہن مایاوتی زندہ باد” اس پوسٹ کو 10 ہزار سے زیادہ لائکس اور 1800 سے زیادہ بار ری پوسٹ کیا گیا ہے۔

فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے وائرل نیوز کٹنگ کی سرخی کو گوگل پر سرچ کیا۔ ہمیں یہی ہیڈ لائنز "امر اجالا” کی 29 اپریل 2022 کی رپورٹ میں ملیں۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ مایاوتی کا یہ وائرل بیان حالیہ نہیں بلکہ سال 2022 کا ہے۔

دراصل مایاوتی نے اکھلیش یادو کے اس بیان کا جواب دیا تھا جس میں اکھلیش نے طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ: "بی جے پی نے مایاوتی کا ووٹ تو حاصل کر لیا، کیا اب بی جے پی مایاوتی کو صدر بنائے گی؟” اکھلیش کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مایاوتی نے کہا تھا: "میں آگے جا کر سی ایم یا پی ایم بنوں یا نہ بنوں، لیکن میں اپنے کمزور اور محروم طبقات کے مفاد میں ملک کی صدر کبھی نہیں بن سکتی۔ لہٰذا اب یوپی میں سماجوادی پارٹی کا وزیراعلیٰ بننے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔”
نتیجہ:
DFRAC کی فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ مایاوتی کا وائرل بیان حالیہ نہیں بلکہ اپریل 2022 میں دیا گیا بیان ہے۔