
فیکٹ چیک: کیا دہشت گردوں کا ساتھ دینے پر کشمیری رہنما کو پکڑا گیا؟ جانیں وائرل ویڈیو کی حقیقت
پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کی پورے ملک میں یک زبان ہو کر مذمت کی جا رہی ہے۔ وہیں کشمیریوں نے اس حملے کو "کشمیریت” پر حملہ قرار دیا ہے۔ اسی دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس کے ذریعے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دہشت گردوں کا ساتھ دینے کے الزام میں ایک غدار کشمیری رہنما کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔
سوشل سائٹ ایکس پر یوزر تنیشا نے وائرل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: "یہ غدار کشمیر کے مقامی رہنما ہیں، جنہیں دہشت گردوں کا ساتھ دینے پر گرفتار کر کے لے جایا جا رہا ہے۔ #PahelgamTerroristattack”

Source: X
اسی طرح ایک اور ویریفایڈ یوزر شوریہ مشرا نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: "یہ کشمیر کے مقامی رہنما ہیں، جنہیں دہشت گردوں کا ساتھ دینے پر پکڑا جا رہا ہے۔ ان کے پیچھے بھوسہ بھر دینا چاہیے۔”

Source: X
اس کے علاوہ کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعووں کے ساتھ یہ ویڈیو شیئر کیا ہے۔

Source: X

Source: X
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کی جانچ کے لیے DFRAC نے سب سے پہلے InVID ٹول کی مدد سے ویڈیو کو کی فریمز میں بدلا، اور پھر ان فریمز کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں یہی ویڈیو Facebook پر ملا، جو 27 نومبر 2024 کو Jammu Links News نے شیئر کیا تھا۔
ویڈیو کے کیپشن میں لکھا تھا: "کٹرا میں تاجروں اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپ کے بعد دو مزدور یونین رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا، کیونکہ تاجروں نے کٹرا شہر سے ویشنو دیوی مندر تک مجوزہ روپ وے لائن کی مخالفت کی تھی۔”

Source: Facebook
مزید تحقیق کے دوران ہمیں Greater Kashmir اور Rising Kashmir کی رپورٹس بھی ملیں، جن میں بتایا گیا کہ: "کٹرا شہر سے ویشنو دیوی کے ہندو مندر تک مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کو لے کر پیر کے روز کٹرا میں پرتشدد احتجاج ہوا۔ ایک افسر نے بتایا کہ پولیس نے پونی اور پٹھو یونین کے رہنما بھوپندر سنگھ جاموال اور ایک دوسرے مزدور رہنما سوہن چند کو گرفتار کیا ہے۔ جاموال کانگریس کے رہنما بھی ہیں، جنہوں نے حال ہی میں ویشنو دیوی اسمبلی حلقے سے الیکشن لڑا تھا، مگر انہیں شکست ہوئی تھی۔”

Source: Greater Kashmir
نتیجہ
DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ کیونکہ وائرل ویڈیو دہشت گردوں کا ساتھ دینے والے کشمیری رہنماؤں کی گرفتاری کا نہیں، بلکہ پونی اور پٹھو یونین کے رہنما بھوپندر سنگھ جاموال اور مزدور یونین رہنما سوہن چند کی گرفتاری کا ہے۔