
فیکٹ چیک: ہندو شخص کا مسلمان خاتون کو کُتّے سے کٹوانے کا دعویٰ غلط ہے، یہ ویڈیو مصر کا ہے
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھگوا کپڑے پہنا ایک شخص اپنے کتے سے برقعہ پہنی مسلمان خاتون پر حملہ کروا رہا ہے۔ اس ویڈیو پر ٹیکسٹ لکھا ہے: "یہ ہے ہندو دھرم، لعنت ہے ایسے لوگوں پر، اسلام زندہ باد”
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک انسٹاگرام یوزر نے لکھا: "اپنے کتے سے مسلمان عورت کو کٹوا رہا ہے، لعنت ہے تجھ پر۔ اس کتے میں اور تجھ میں کوئی فرق نہیں ہے”

ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے X پر ایک یوزر نے لکھا: "یہ ویڈیو آپ کو حیران کر دے گی۔ کتے کا مالک بھگوا دھاری جان بوجھ کر برقعہ والی خاتون کو کٹوا رہا ہے۔ کتنی شرم کی بات ہے کہ سڑے ہوئے سماج میں مسلمانوں کے لیے کتنی نفرت بھری ہوئی ہے۔”

فیکٹ چیک
DFRAC کی ٹیم نے وائرل ویڈیو کی جانچ کی۔اس ویڈیو کے کی فریمز کو ریورس امیج سرچ کرنے پر ہمیں یہ ویڈیو Egypt Telegraph کے سوشل میڈیا ہینڈلز پر 20 اپریل کو پوسٹ ملا۔ اس کے ساتھ عربی زبان میں کیپشن دیا گیا تھا، جس کا اردو ترجمہ یہ ہے کہ متاثرہ خاتون کہتی ہے: "اللہ ہمارے ساتھ ہے، ہم جنگل میں نہیں ہیں۔” ایک بوڑھی عورت اپنے ظالم پڑوسی کے خلاف مدد کی فریاد کر رہی ہے اور کہتی ہے کہ جو میرا بچاؤ کر رہا تھا، اسے ڈنڈے سے مارا گیا۔ اس ویڈیو کے ساتھ یہ معلومات دی گئی ہیں کہ یہ واقعہ قاہرہ کے مضافاتی علاقے گیزا شہر کا ہے۔
Egypt Telegraph کی اس ویڈیو میں متاثرہ خاتون کا ایک بیان بھی شامل ہے، جس میں وہ اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بتاتی ہے۔ اسی طرح مصر کے کئی دیگر یوزرس نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔
نتیجہ
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو ہندوستان کا نہیں ہے بلکہ یہ مصر کا ہے۔ دستیاب معلومات کے مطابق اس واقعے میں کوئی مذہبی یا فرقہ وارانہ پہلو نہیں ہے، بلکہ یہ دو پڑوسیوں کے درمیان جھگڑے کا معاملہ ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا پر یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔