
فیکٹ چیک: کیا عراق میں ہو رہا 9 سال کی بچی کا نکاح ؟ جانیے وائرل دعوے کی سچائی
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو کوعراق کا بتایا جا رہا ہے۔ ویڈیو کے ذریعے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ عراق میں 9 سال کی لڑکیوں کی شادی کی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا X پر وریفائڈ یوزر ندیم شیخ نے ویڈیو کو شیئر کر لکھا کہ عراق میں 9 سال کی بچی کے ساتھ نکاح عام بات ہوتی جا رہی ہے۔ بھارت کے مسلمانوں کو بھی رعایت دو کہ وہ بھی 9 سال کی بچی سے نکاح کر کے عربوں کی 1400 سال سے چلی آ رہی روایت کا پالن کریں۔

فیکٹ چیک ویڈیو کی جانچ کرنے پر ہمیں پتا چلا کہ عراق کے بڑے میڈیا اداروں نے اس ویڈیو کے حوالے سے کوئی رپورٹ شائع نہیں کی ہے۔ ویڈیو کے اصل ماخذ کی جانچ جاری ہے۔ تاہم ہمیں پتا چلا کہ عراق میں 9 سال کی بچی سے شادی کرنا ممنوع ہے۔ ہمیں عراق میں 9 سال کی بچیوں کی شادی سے جڑی "The National News” اور "Associated Press” کی رپورٹس ملیں، جن میں بتایا گیا کہ عراق کے ذاتی حالات کے قانون میں ترمیم کو ملک کی سپریم کورٹ نے معطل کر دیا ہے، جس سے 15 سال تک کی لڑکیوں کو شادی کی اجازت دینے کے منصوبے پر روک لگ گئی ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بل، جس کے ابتدائی مسودے میں شادی کی عمر کو گھٹا کر 9 سال کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا، جنوری 2025 کے آخر میں منظور ہو گیا تھا، لیکن پارلیمنٹ نے کورم یا ووٹوں کی گنتی جاری نہیں کی۔ سیشن کے دوران سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں ایوان میں افراتفری، چیخ پکار اور کچھ اراکین پارلیمنٹ کے باہر جاتے ہوئے دکھایا گیا۔

عراق کی نیوز ایجنسی کو جاری ایک بیان میں عدالت نے کہا کہ وہ اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا یہ قانون آئینی ہے یا نہیں، اور کہا کہ فیصلہ آنے تک یہ روک عارضی ہے۔
نتیجہ
لہٰذا، DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل دعویٰ گمراہ کن ہے، کیونکہ جنوری 2025 میں عراق کی پارلیمنٹ نے ایک قانون پاس کیا تھا جس میں 9 سال کی لڑکیوں کی شادی کی اجازت دی گئی تھی، لیکن فروری 2025 میں عراق کی سپریم کورٹ نے اس قانون کو معطل کر دیا۔