
فیکٹ چیک: وقف ترمیمی بل پر JPC کی پرانی ویڈیو کو غلط طریقے سے حالیہ بتاکر وائرل
ایک ویڈیو سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں کئی ارکان پارلیمنٹ گول میز پر بیٹھے ہوئے چائے پیتے ہنستے نظر آ رہے ہیں۔ یوزر ہندوتوا نائٹ (@HPhobiaWatch) نے یہ ویڈیو شیئر کی ہے اور کیپشن میں لکھا ہے، "جمہوریت اور اقلیتوں کے محافظ وقف بل پاس ہونے کے بعد، اویسی کی ہنسی سب سے زیادہ بلند تھی۔”

اسی طرح کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعووں کے ساتھ یہ ویڈیو شیئر کیا ہے۔

اسی طرح کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعووں کے ساتھ یہ ویڈیو شیئر کیا ہے۔ جسے یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کی تحقیق کے لیے، DFRAC نے وائرل ویڈیو کے ایک اہم فریم کی ریورس امیج سرچ کی۔ اس سے ہمیں مختلف پلیٹ فارمز پر اسی طرح کی ویڈیو اور خبروں کی رپورٹس ملی۔


اس کے علاوہ، The Economic Times کی 29 جنوری 2025 کی ایک خبر رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جگدمبیکا پال کی سربراہی میں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (JPC) نے وقف ترمیمی بل کی جانچ پڑتال کی تھی۔

مزید یہ کہ، اس رپورٹ میں JPC کو مخالفت کرنے والی جماعتوں کے اراکین کی جانب سے بل پر اختلافی رائے کا ذکر ہے، جو 15-11 ووٹوں سے منظور ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بل "غیر آئینی” ہے اور یہ وقف بورڈ کو تباہ کر دے گا کیونکہ اس سے حکومت کو مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت کرنے کی اجازت مل جائے گی۔
تاہم، National Herald کی 29 جنوری 2025 کی ایک اور رپورٹ میں جگدمبیکا پال کے نکات بتائے گئے ہیں کہ یہ ترمیم وقف کو زیادہ شفاف اور مؤثر بنائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار پسماندہ مسلمانوں، غریبوں، خواتین اور یتیموں کو وقف کے مستفید ہونے والوں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔

بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ اس سے وقف بورڈز میں زیادہ شفافیت اور جوابدہی آئے گی۔
یہاں، ANI کی جانب سے 29 جنوری 2025 کو اپنے X پر اپلوڈ کی گئی ویڈیو ہے۔ یہ وہی ویڈیو ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ یہ ویڈیو وقف ترمیمی بل 2025 پر JPC کی میٹنگ کی ہے، جس میں کمیٹی کے تمام اراکین نظر آ رہے ہیں۔

اس کے علاوہ، بھوبنیشور لوک سبھا حلقہ کی رکن پارلیمنٹ اپاراجیتا سرنگي نے ایک تصویر شیئر کی ہے۔ یہ تصویر اسی میٹنگ کی ہے اور 29 جنوری 2025 کو ان کے Facebook پر شیئر کی گئی تھی۔

آخر میں، وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 لوک سبھا میں 3 اپریل 2025 کو، راجیہ سبھا میں 4 اپریل 2025 کو منظور ہوا، اور صدر دروپدی مرمو نے 5 اپریل 2025 کو اس پر دستخط کر دیے۔

نتیجہ
لہٰذا، DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو گمراہ کن ہے۔ یہ ویڈیو دراصل جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (JPC) کی میٹنگ کی ہے، جس میں بل پر بحث کی گئی اور اسے پارلیمنٹ میں بحث کے لیے منظور کیا گیا۔ یہ ویڈیو اصل میں 29 جنوری 2025 کی ہے، اور اس کی تصدیق کے لیے خبروں کی رپورٹس بھی موجود ہیں۔
یہ ویڈیو جان بوجھ کر 4 اپریل 2025 کو وائرل کی گئی، کیونکہ اس دن وقف (ترمیمی) بل راجیہ سبھا میں منظور ہوا تھا۔
تجزیہ: گمراہ کن