
فیکٹ چیک: کیا سنبھل مندر جا رہے ہندو زائرین پر مسلمانوں نے حملہ کیا؟ جانئیے سچّائی

فیکٹ چیک
اس وائرل دعوے کی جانچ کے لیے ڈی ایف آر اے سی نے تحقیقات کیں۔ جانچ سے ہمیں آج تک کی 22 مارچ 2025 کی ایک رپورٹ ملی، رپورٹ کے مطابق سنبھل میں پورناگری مندر کے زائرین اور پھل فروشوں کے درمیان تنازعہ ہوا جو تشدد پر منتج ہوا۔ دونوں فریقوں نے ڈنڈوں سے ایک دوسرے پر حملہ کیا۔

اسی طرح، نوبھارت ٹائمز کی 22 مارچ 2025 کی رپورٹ میں بھی زائرین اور پھل فروشوں کے درمیان جھگڑے کی تصدیق کی گئی ہے۔ رپورٹ میں پولیس کی کارروائی اور کچھ افراد کی گرفتاری کا بھی ذکر ہے۔

اس کے علاوہ، سنبھل پولیس کے ٹویٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ جھگڑا پھل خریدنے کے دوران دو فریقوں کے درمیان ہوا تھا۔ سنبھل پولیس کے مطابق دونوں فریق ہندو برادری سے تعلق رکھتے تھے۔ پولیس نے 6 افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے۔

نتیجہ
لہٰذا، ڈی ایف آر اے سی کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ پھل خریدنے کے تنازعے میں ملوث دونوں فریق ہندو تھے، جیسا کہ پولیس نے بتایا ہے۔ سنبھل میں کسی مسلمان فرد یا گروہ نے زائرین پر حملہ نہیں کیا۔ اس لئے سوشل میڈیا پر یوزر کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔