
فیکٹ چیک: کیا بھارت سرکار نے آل انڈیا "بلڈ آن کال" سروس شروع کی؟ جانیے سچائی
بھارت میں ہر دو سیکنڈ بعد کسی نہ کسی کو خون کی ضرورت پڑتی ہے۔ روزانہ 38 ہزار سے زائد افراد کو خون درکار ہوتا ہے۔ بھارت میں خون کی کمی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر ایک میسج تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بھارت سرکار نے ایک ہیلپ لائن شروع کی ہے جس کے تحت ایک کال پر 4 گھنٹے کے اندر خون کی فراہمی ہوگی۔
وائرل میسج میں لکھا ہے:
"سرکار کی نئی سروس… 🚑🚑 آج سے بھارت میں خون کی ضرورت کے لیے ‘104’ ایک خصوصی نمبر ہوگا۔ ‘بلڈ آن کال’ اس سروس کا نام ہے.. اس نمبر پر کال کرنے کے بعد 40 کلومیٹر کے دائرے میں چار گھنٹے کے اندر خون پہنچا دیا جائے گا.. 450 روپے فی بوتل پلس ٹرانسپورٹ 100 روپے۔ براہ کرم اس میسج کو فارورڈ کریں۔ یہ سہولت کئی لوگوں کی جان بچا سکتی ہے۔ براہ کرم دوسرے گروپس میں شیئر کریں۔”

فیکٹ چیک
وائرل دعوے کی جانچ کے دوران ڈی ایف آر اے سی نے ڈائل 104 ہیلپ لائن سے متعلق معلومات اکٹھی کیں۔ اس دوران ہمیں پتہ چلا کہ یہ ایک ہیلتھ ہیلپ لائن ہے جو ملک کے مختلف ریاستوں میں شہریوں کو صحت سے متعلق مشورے، معلومات اور مدد فراہم کرتی ہے۔
مزید جانچ میں ہمیں پی آئی بی کا فیکٹ چیک بھی ملا جس میں وائرل دعوے کو گمراہ کن بتایا گیا تھا۔ ساتھ ہی یہ معلومات دی گئی کہ بھارت سرکار ایسی کوئی اسکیم نہیں چلا رہی! البتہ یہ نمبر کچھ ریاستوں میں مختلف ہیلپ لائن سروسز کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

نتیجہ
لہٰذا، ڈی ایف آر اے سی کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل دعویٰ گمراہ کن ہے۔ کیونکہ بھارت سرکار نے ایسی کوئی اسکیم شروع نہیں کی ہے۔ بلکہ ڈائل 104 مختلف ریاستوں میں ایک ہیلتھ ہیلپ لائن نمبر ہے۔