شام میں بشارالاسد حکومت ختم ہونے کے بعد بیرون ملک سے ایک لاکھ 25 ہزار سے زیادہ پناہ گزین بہت سی امیدیں لے کر واپس آ گئے ہیں لیکن انہیں اپنے ملک میں مایوس کن حالات کا سامنا ہے۔
پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ واپس آنے والے انتہائی بدحال لوگوں کی مدد کے لیے عملی اقدامات کرے۔ ان میں بہت سے خاندانوں کے لیے مناسب پناہ اور معاشی مواقع دستیاب نہیں ہیں۔
دوسری جانب، واپسی اختیار کرنے والے شامی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے عالمی سطح پر بات چیت بھی جاری ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس مسئلے پر بات چیت کے بعد اٹلی، فرانس، جرمنی، برطانیہ اور امریکہ کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین میں خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی کی نمائندہ کیجا کیلس آج روم میں اجلاس کر رہے ہیں۔
عملی کوششوں کی ضرورت
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ گزشتہ دسمبر میں حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے شروع ہونے والی مسلح جدوجہد کے دوران شمال مغربی شام سے اندرون ملک نقل مکانی کرنے والے تقریباً پانچ لاکھ لوگ بھی واپس آ گئے ہیں۔ اندازے کے مطابق ملک میں 74 لاکھ لوگ بے گھر ہیں جن میں 23 لاکھ خیموں میں مقیم ہیں جبکہ ایک کروڑ 67 لاکھ لوگوں کی زندگی کا دارومدار انسانی امداد پر ہے۔
شام میں ‘یو این ایچ سی آر’ کے نمائندے گونزالو ورگس لوسا کا کہنا ہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران اعلیٰ سطحی بین الاقومی حلقوں میں شام کی جلد از جلد بحالی اور تعمیرنو کی بات ہوتی رہی ہے۔ تاہم اب تک یہ خالی خولی باتیں ہی ہیں اور ملک میں واپس آنے والوں کی مدد کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات دکھائی نہیں دیتے جو پلاسٹک کی چادروں سے بنے خیموں میں مقیم ہیں۔
8 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی 14 سالہ خانہ جنگی نے شام بھر میں تباہی پھیلائی جو ملک کے شہروں اور قصبوں میں واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔
‘آئی او ایم’ کے امدادی اقدامات
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے شام کے بے گھر لوگوں کو موسم سرما میں درکار بڑے پیمانے پر مدد کی فراہمی یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ایسے 11 لاکھ لوگوں کو آئندہ چھ ماہ کے لیے 73.2 ملین ڈالر کے امدادی وسائل درکار ہوں گے۔ اس سے قبل دسمبر 2024 میں اس مقصد کے لیے 30 ملین ڈالر مہیا کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔
ادارے کا کہنا ہے کہ ان وسائل سے ملک بھر میں انتہائی غیرمحفوظ لوگوں کو مدد دی جانا ہے جن میں بے گھر ہونے والے اور واپس آنے والے لوگ شامل ہیں۔ ان لوگوں کو نقد امداد کے علاوہ پناہ، تحفظ، پانی، صحت و صفائی، نکاسی آب اور طبی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی جبکہ یہ وسائل واپس آنے والوں کی جلد از جلد بحالی کے لیے بھی کام میں لائے جائیں گے۔
دسمبر کے بعد ‘آئی او ایم’ 80 ہزار سے زیادہ لوگوں کو موسم سرما کے لیے درکار ضرور مدد پہنچا چکا ہے۔ علاوہ ازیں، ایک لاکھ 70 ہزار لوگوں کو پانی اور نکاسی آب کی ہنگامی خدمات فراہم کرنے کے علاوہ 15 ہزار لوگوں کو کثیرالمقاصد نقد امداد بھی دی گئی ہے۔